اینڈروجِل® ((ٹیسٹوسٹیرون)

اینڈروجِل جلد پر استعمال کے لیے تیار کی گئی ہائیڈرو الکوحلک ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل جِل ہے جس میں بلحاظ وزن 1فیصد ٹیسٹوسٹیرون موجود ہوتا ہے۔ اصل میں یہ 2.5اور 5گرام کے ساشے کی شکل میں تیار کیا گیا تھا جو استعمال کرنے پر جسم کو بالترتیب 25اور50ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون فراہم کرتے ہیں۔ اینڈروجِل کے استعمال سے متعلق رہنما ہدایات کے مطابق یہ پروڈکٹ جلد کے راستے استعمال کرنے پر  کل مقدار کا 10فیصد جسم کو پہنچاتی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ  ہر 2.5یا 5گرام کی خوراک خون میں تقریباً 2.5یا 5ملی گرام ہارمون فراہم کرتی ہے ۔  اس طریقے سے استعمال کے ذریعے ، ٹیسٹوسٹیرون جِل جلد پر استعما ل کے 30منٹ بعد اس کی مقدار خون میں بڑھنا شروع ہوجاتی ہے اور سیرم اینڈروجن لیول میں 4گھنٹے کے اندر کافی اضافہ ہوجاتا ہے ۔ استعمال کے بعد تقریباً 24گھنٹے تک ٹیسٹوسٹیرون لیول (نارمل سے ) زیادہ رہے گا تاکہ دوا دن میں صرف ایک بار استعمال کی جائے ۔ باقاعدہ استعمال ہر 24گھنٹے کے لیے ہارمون کی ایک مستقل مقدار کو برقرار رکھے گا۔

پس منظر :۔

اینڈروجِل امریکہ میں یونی مِڈ کمپنی کی جانب سے تیار کیا گیا تھا جو کہ سالوے کمپنی کی  ہی ایک ڈویژن ہے ۔ فروری 2000میں یہ FDA کی جانب سے نسخہ جاتی کے طور پر فروخت ہونے کے لیے منظور ہوئی۔ اسے بالغ افراد میں قدرتی ہارمون کی کمی یا عدم موجودگی کی صورت میں استعمال کے لیے تجویز کیا جاتا ہے ۔ اس میں   پرائمری ہائپو گونا ڈِزم (جنسی ہارمونز کی بنیادی کمی ) جو کہ کرپٹ آرکیڈزم (خصیوں کا پیٹ کے اندر رہ جانا) ، بائی لیٹرل ٹارشن (دونوں خصیوں کے سپرمیٹک کارڈ پر گرہ لگ جانا) ، خصیوں کی سوزش، خصیوں کے حجم کا بتدریج کم ہونا (وینشنگ ٹیسٹیز سنڈروم)، بذریعہ آپریشن خصیوں کو ختم کرنا ، کلائن فلٹر سنڈروم ، کیموتھراپی یا الکوحل /بھاری دھاتوں کی وجہ سے ہونے والا زہریلا پن شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ یہ دوا پچوٹری گلینڈ میں کسی مسئلہ کی وجہ سے ہونے والی اینڈروجن کی کمی (ہائپو گونیڈوٹرافک ہائپو گوناڈِزم) بشمول وہ مریض جن میں ٹیومر ، زخمی یا شعاعوں کی وجہ سے لیوٹینائزنگ ہارمون یا اس ہارمون کے اخراج کا باعث بننے والے ہارمون کی کمی کے علاج کے لیے بھی تجویز کی جاتی ہے ۔ مردانہ جنسی ہارمونز کی بنیادی کمی (پرائمری ہائپو گوناڈِزم) میں عموماً ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار  کم جبکہ گونیڈوٹراپن (LH/FSH) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ ہائپو گونیڈو ٹرافک ہائپو گوناڈزم میں ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار کم اور گونیڈو ٹراپن لیول کم یا اوسط درجہ کا ہوگا۔ اینڈروجن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا کامیابی کا تناسب 87فیصد ہے جس کی وجہ ٹیسٹوسٹیرون کی اس قسم کا مریض کو زیادہ آرام و سکون فراہم کرتی ہے اور استعمال میں آسانی ہارمون انجکشنز کی نسبت زیادہ  ہوتی ہے۔ اینڈروجل کے متعارف ہونے کے بعد جلد پر استعمال  کے لیے امریکہ اور دیگر ممالک میں بہت سی ٹیسٹوسٹیرون ہائیڈروالکوحلک جِلز متعارف کرائی گئی ہیں۔  آگزیلیم فارماسیوٹیکلز کی تیار کردہ ٹیسٹم پروڈکٹ سب سے معروف پروڈکٹ ہے جو امریکہ اور یورپ میں وسیع پیمانے پر فروخت ہوتی ہے ۔ یہ پروڈکٹ بھی 1فیصد ٹیسٹوسٹیرون جِل کی شکل میں آتی ہے اور  تیار کنندگان کی طرف سے یہی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس میں ہارمون کی کل مقدار کا 10فیصد خون تک پہنچتا ہے ۔  تاہم تحقیقات سے ثابت ہوا کہ دی گئی خوراک پر ٹیسٹِم  اینڈروجل کی نسبت   آزاد ٹیسٹوسٹیرون تقریباً 38فیصد تک زیادہ مقدار میں خون تک پہنچاتی ہے ۔

1

ٹیسٹم

  میں دیکھا گیا ہے کہ اس میں اینڈروجل کی نسبت زیادہ گاڑھی اور زیادہ چپکنے والی جِل کا استعما ل کیا گیا ہے  جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ (خون میں) زیادہ ہارمون منتقل کرتی ہے ۔ جنوری 2006میں FDA نے  امریکہ میں پہلی مقامی ٹیسٹوسٹیرون جِل کی منظوری دی جو واٹسن فارما سیوٹیکلز کی جانب سے تیار کی گئی تھی۔ ٹیسٹوسٹیرون جِلز فی الوقت طب میں ٹیسٹوسٹیرون کی جسم میں ترسیل کے لیے سب سے مقبول طریقہ ہائے کار میں سے ایک ہیں اور توقع ہے کہ جلد ہی ٹیسٹوسٹیرون جِلز عالمی طور پر ہر ایسی مارکیٹ میں پائی جائیں گی جو فعال ہارمون کی  رپلیسمنٹ تھراپی کی صنعت کی حمایت کرتی ہے ۔

کس طرح فراہم کیا گیا ؟

جلد کے ذریعے  استعما ل ہونے والی ہائیڈروالکوحلک ٹیسٹوسٹیرون جِلز انسانی ادویات کی بہت سی مارکیٹوں میں دستیاب ہیں ۔ بناوٹ اور خوراک کا انحصار ملک اور تیار کنندہ کمپنی پر ہوتا ہے لیکن عموماً بلحاظ وزن یہ عموماً 1فیصد ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ہوتی ہے اور ٹیوبز یا ایک خوراک پر مشتمل پیکٹ ہیں جو عموماً 2.5یا 5گرام جِل پر مشتمل ہوتی ہیں۔ اینڈروجِل (امریکہ) بھی 75گرام جِل پر مشتمل پمپ ڈسپنسر کی شکل میں تیار کی جاتی ہے جو ہر بار 1.25گرام استعمال کرنے کے ذریعے 60بار استعمال کی جاسکتی ہے ۔

ساختی خصوصیات:۔

اینڈروجِل ایک ہائیڈروالکوحل جِل ہے جو بلحاظ وزن 1فیصد (آزاد) ٹیسٹوسٹیرون  پر مشتمل ہوتی ہے ۔ اس کو اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ جلد پر لگانے کے بعد یہ 24گھنٹوں تک ٹیسٹوسٹیرون کی فراہمی کو جاری رکھتی ہے۔ ہر 24گھنٹے کے دورانیہ کے دوران  استعمال کی گئی کل خوراک کا 10فیصد جلد کے ذریعے جذب ہوکر خون تک پہنچتا ہے ۔

وقت (گھنٹے)شکل1۔اینڈروجِل (10گرام) کے ساتھ علاج شروع کرنے کے 30دن بعد خون میں پیمائش کی گئی ٹیسٹوسٹیرون کی مستقل مقدار۔ دوا جسم پر روزانہ ایک بار استعمال کی جاتی تھی۔

(ایسٹروجینک ) مضر اثرات:۔

ٹیسٹوسٹیرون جسم کے اندر جلد ہی ایسٹراڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ایروماٹیز (ایسٹروجن سنتھیٹیز) انزائم ٹیسٹوسٹیرون کی اس توڑ پھوڑ کا ذمہ دار ہے ۔ جسم میں ایسٹروجن لیول میں اضافہ ہونے سے

کی شکل میں دیے جانے والے سٹیرائیڈ کی نسبت اس کی زیادہ مقدار جگر تک پہنچے اور اس سے جگر کے انزائم مثلاً سیرم البیومن، بلی ریوبن، ایلانین امائنو ٹرانسفریز اور الکلائن فاسفاٹیزز وغیرہ کی مقدار وں میں کوئی قابل قدر تبدیلی نہیں آئی تھی ۔2

(خلیات ) میں پانی جمع ہونے ، جسم کی چربی میں اضافہ اور چھاتی کے بڑھنے (گائینیکو میسٹیا) جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں ۔ ٹیسٹوسٹیرون کو اوسط درجہ کا ایسٹروجینک ہارمون تصور کیا جاتا ہے ۔ علاج کے لیے مجوزہ مقدار سے زیادہ مقدار استعمال کرنے کی صورت میں  ایسٹروجینک مضراثرات کے ظاہر ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس طرح کی صورتوں میں کلومیفِن سٹریٹ یا ٹیماکسی فِن سٹریٹ جیسی اینٹی ایسٹروجن ادویات کو استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ایسٹروجینک مضر اثرات سے بچا جاسکے ۔ اس کے متبادل کے طور پر ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی دوا اریمیڈیکس (Arimidex) (این ایسٹرازول) کو استعمال کیا جاسکتا ہے جو ایسٹروجن کی تیاری کے عمل کو روک کر جسم میں اس کی مقدار پر قابو پاتی ہے۔  تاہم ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی ادویات  اینٹی ایسٹروجن کی نسبت کافی مہنگی ثابت ہوسکتی ہیں اور خون میں موجود لپڈ ز لیول پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔

(اینڈروجینک ) مضر اثرات:۔

ٹیسٹوسٹیرون جسم کے اندر جلد ہی ایسٹراڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ایروماٹیز (ایسٹروجن سنتھیٹیز) انزائم ٹیسٹوسٹیرون کی اس توڑ پھوڑ کا ذمہ دار ہے ۔ جسم میں ایسٹروجن لیول میں اضافہ ہونے سے  (خلیات ) میں پانی جمع ہونے ، جسم کی چربی میں اضافہ اور چھاتی کے بڑھنے (گائینیکو میسٹیا) جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں ۔ ٹیسٹوسٹیرون کو اوسط درجہ کا ایسٹروجینک ہارمون تصور کیا جاتا ہے ۔ علاج کے لیے مجوزہ مقدار سے زیادہ مقدار استعمال کرنے کی صورت میں  ایسٹروجینک مضراثرات کے ظاہر ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس طرح کی صورتوں میں کلومیفِن سٹریٹ یا ٹیماکسی فِن سٹریٹ جیسی اینٹی ایسٹروجن ادویات کو استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ایسٹروجینک مضر اثرات سے بچا جاسکے ۔ اس کے متبادل کے طور پر ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی دوا اریمیڈیکس (Arimidex) (این ایسٹرازول) کو استعمال کیا جاسکتا ہے جو ایسٹروجن کی تیاری کے عمل کو روک کر جسم میں اس کی مقدار پر قابو پاتی ہے۔  تاہم ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی ادویات  اینٹی ایسٹروجن کی نسبت کافی مہنگی ثابت ہوسکتی ہیں اور خون میں موجود لپڈ ز لیول پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے جو سیکنڈری جنسی خصوصیات کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ہوتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ کو  منہ کے راستے مجوزہ مقدار سے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی صورت میں اینڈروجینک مضر اثرات پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں جن میں جلد کی چکناہٹ میں اضافہ، کیل مہاسے اور جسم /چہرے پر بالوں کی نشونما وغیرہ شامل ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہے (اینڈروجنیٹک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کےگرنے میں تیزی دیکھی جاسکتی ہے ۔ عورتوں کو اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال کے نتیجے میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات پیدا ہونے جیسے مضر اثرات کے پیدا ہونے کے بارے میں متنبہ کیا جاتا ہے۔ ان میں آواز کا گہرا پن، ماہواری کی بے قاعدگیاں ، جلد کی ساخت میں تبدیلی ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا شامل ہیں۔

جلد، سر کی جلد اور پروسٹیٹ جیسے ٹشوز جن میں اینڈروجن سے متعلق حساسیت موجود ہے ، میں ٹیسٹوسٹیرون کی اینڈروجینیسٹی کا انحصار اس کے ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون میں تبدیل ہونے پر ہے ۔ 5۔الفا ریڈکٹیز اس تبدیلی کا ذمہ دار ہے۔5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی ادویات جیسا کہ فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ وغیرہ جسم میں مخصوص مقامات پر ٹیسٹوسٹیرون سرگرمی میں مداخلت کرتی ہیں اور ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات کی طرف سے اینڈروجینک مضر اثرات پیدا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ یہ یاد رکھنا نہایت ضروری ہے کہ اینابولک اور اینڈروجینک اثرات سیل میں موجود اینڈروجن ریسپٹر کے ذریعے ہوتے ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون کی اینابولک اور اینڈروجینک خصوصیات کی مکمل علیحدگی ممکن نہیں حتیٰ کہ 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کو مکمل طور پر روکنے کے باوجود بھی نہیں۔

(جگر کا زہریلا پن ) مضر اثرات

ٹیسٹوسٹیرون جگر کا زہریلا پن پیدا نہیں کرتا اور اس کے پیدا ہونے کے امکانات نہیں ہوتے ۔ ایک تحقیق میں منہ کے راستے استعمال ہونے والے سٹیرائیڈ ٹیسٹوسٹیرون کی زیادہ مقدار استعمال کرنے پر جگر کے زہریلے پن کے پیدا ہونے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔  مردوں کے ایک گروپ میں 400ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون یومیہ  (2800ملی گرام فی ہفتہ) استعمال کرایا گیا ۔ یہ ہارمون روزانہ کی بنیاد پر 20دن کے لیے منہ کے راستے استعمال کرایا گیا تاکہ انجکشن

(نظام دوران خون پر ) مضر اثرات:۔

اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ  (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔ 2بظاہر صحت مند مگر اینڈروجن کی کمی کا شکار عمر رسیدہ افراد میں ٹیسٹوسٹیرون کی مجوزہ مقدار استعمال کرنے سے خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات نہیں ہوتےبلکہ یہ درحقیقت دل کے عارضہ جات کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں کمی لاتا ہے۔3

نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال  کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے اور قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار پر طاقتور منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اسی طرح ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات ہائپو تھیلیمس کی قدرتی سٹیرائیڈز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر طاقتور اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ ٹیسٹوسٹیرون کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر 1سے 4ماہ کے اندر اس کا لیول نارمل سطح پر آجانا چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال (عمومی):۔

ٹیسٹوسٹیرون ہائیڈرو الکوحلک جِل روزانہ کی بنیاد پر ( خاص طور پر صبح کے وقت) کندھوں، بازو وں کے بالائی حصہ اور /یا پیٹ کی سالم ، صاف ستھری اور خشک جلد پر استعمال کی جاتی ہے ۔ مریضوں کو احتیا ط کرنی چاہیئے کہ وہ ٹیسٹوسٹیرون اپنی شریک حیات (خاتون) کو منتقل نہ کریں۔ اینڈروجِل کے استعمال سے متعلق  رہنما ہدایات کے مطابق مریضوں کو چاہیئے کہ وہ اس کے استعمال کے بعد فوری طور پر اپنے ہاتھ صابن اور پانی سے دھو لیں اور اس کے ساتھ یہ بھی تجویز کیا جاتا ہے کہ وہ مقام جہاں پر جِل لگائی جاتی ہے ، کے خشک ہونے کے بعد اسے کپڑے سے ڈھانپ لینا چاہیئے۔ اینڈروجِل پر کی گئی تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ ٹیسٹوسٹیرون جِل استعمال کرنے والے مریضوں کی شریک حیات کا ان کے ساتھ جسم کو بہت زیادہ مس کرنے کے 15منٹ بعد سیرم

ٹیسٹوسٹیرون لیول دوگنا ہوجاتا ہے۔ (جلد کے مس ہونے) کا یہ عمل ٹیسٹوسٹیرون جِل استعمال ہونے کے 2تا12گھنٹے بعد وقع پذیر ہوتا تھا ۔ مردوں کے شرٹ پہننے کی صورت میں ٹیسٹوسٹیرون کی منتقلی بالکل نہیں ہوئی تھی۔

استعمال (مردوں میں):۔

اینڈروجن کی کمی کے علاج کے لیے ، اینڈروجِل کے استعمال سے متعلق ہدایات کے مطابق علاج کا آغاز 5گرام یومیہ خوراک سے کیا جانا چاہیئے ( جس سے ٹیسٹوسٹیرون کے 5ملی گرام خون تک پہنچ پاتے ہیں)۔ 14دن کے بعد سیرم میں ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار کی جانچ کی جاتی ہے جس کے بعد ڈاکٹر ضرورت پڑنے پر اس میں اضافہ کرکے 7.5یا 10گرام تک لے جاسکتا ہے ۔ جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں اضافہ کے لیے ٹیسٹوسٹیرون کی بہت زیادہ مقدار استعمال کی جاتی ہے تاکہ خون میں اس کی مقدار  نارمل لیول سے زیادہ ہو۔ عموماً استعمال کی جانے والی یومیہ خوراک 20گرام فی یوم ہے جس سے جسم کو تقریباً 20ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون حاصل ہوتا ہے ۔  زیادہ تر استعمال کنندگان کے لیے یہ خوراک پٹھوں کے حجم اور طاقت میں اضافہ کے لیے کافی ہے۔ کچھ کھلاڑی حضرات کی طرف سے کم مقدار بھی استعمال کی جاتی ہے لیکن اس کے ساتھ دیگر اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اشتراک بھی ہوتا ہے ۔  اس طرح ٹیسٹوسٹیرون ایک ہمہ جہت سٹیرائیڈ ہے اور مطلوبہ اثر حاصل کرنے کے لیے دیگر بہت سے اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

استعمال (خواتین میں ) :۔

اینڈروڈرم کا خواتین کی طرف سے استعمال FDA کی طرف سے منظور شد ہ نہیں ہے ۔ جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں اضافہ کے لیے ٹیسٹوسٹیرون کو خواتین کی طرف سے استعمال نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ یہ ایک طاقت ور اینڈروجینک خصوصیت کا حامل ہارمون ہے اور ممکنہ طور پر (خواتین میں) مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات کاسبب بن سکتا ہے ۔

دستیابی:۔

جلد پر استعمال کےلیے ٹیسٹوسٹیرون کی پٹیاں (Patches) دنیا بھر میں تیار کی جاتی ہیں اور وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں۔ تجارتی نام  جو کہ عام ہیں ان میں اینڈروڈرم اور ATMOS ہیں۔ چونکہ یہ ادویات بہت  معیاری ہیں اور خفیہ مارکیٹ میں یہ زیادہ منافع بخش نہیں ہیں اس لیے ان میں ابھی تک جعل سازی کی اطلاع نہیں ملی۔

1 Evaluation of the pharmacokinetic profiles of the new testosterone topical gel formulation, Testim, compared to AndroGel. Marbury T, Hamill E, Bachand R, Sebree T, Smith T. Biopharm Drug Dispos. 2003 Apr;24(3):115-20.

2 Enzyme induction by oral testosterone. Johnsen SG, Kampmann JP, Bennet EP, Jorgensen F. 1976 Clin Pharmacol Ther 20:233-237.

3 Testosterone replacement, cardiovascular system and risk factors in the aging male. Vigna GB, Bergami E. J Endocrinol Invest. 2005;28(11 Suppl Proceedings):69-74.