تعارف:۔

ایکوئی لان انجکشن کی شکل میں استعمال کیا جانے والا سٹیرائیڈ ہے جو چار بولڈینون ایسٹر ز کے آمیزہ پر مشتمل ہے ۔ اس کا ہر ایک ملی لیٹر 10ملی گرام بولڈینون ایسیٹیٹ، 30ملی گرام بولڈینون پروپیونیٹ، 40ملی گرام بولڈینون سِپیونیٹ اور 20ملی گرام بولڈینون انڈیسائیکلیٹ پر مشتمل ہوتا ہے ۔ اس پروڈکٹ میں سٹیرائیڈ کی کل مقدار 100ملی گرام فی ملی لیٹر ہے ۔ بولڈینون پروڈکٹ کے طور پر ایکُوئی لان  ایک طاقتور اینابولک اثر فراہم کرتا ہے جب کہ اس دوران اس کی اینابولک اور اینڈروجینک سرگرمی اوسط درجہ کی ہوتی ہے ۔ ایکوئی لان اور بولڈینون پر مشتمل اور انجکشن کی شکل میں دستیاب ایکوئی پوائز کے درمیان فرق جسم میں اِن کی حرکت پذیر ی کی بنیاد پر ہے۔ ایکوئی لان کے استعمال سے سیرم میں بولڈینون کی مقدار کے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جس کی وجہ  اس میں مختصر چین والے ایسٹر ز کی شمولیت ہے چاہے یہ مقدار میں اضافہ معمولی ہی کیوں نہ ہو۔ ایکوئی پوائز کے استعمال کرنے بعد خون میں بولڈینون کی مقدار میں اضافہ چند دن سے زیادہ نہیں ہوتا  اور اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ اس کے اخراج کا طریقہ کار ایکوئی لان کے مقابلے میں وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ باقاعدگی دیکھنے کو ملتی ہے ۔ اس کے باوجود اس مرکب کو ایکوئی پوائز کے نہایت قریب سمجھا جاتا ہے اور اسے تمام مقاصد کے لیے ملی گرام سے ملی گرام بنیادوں پر ایکوئی پوائز کی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

پس منظر:۔

ایکوئی لان WDVفارما کمپنی لمیٹڈ کی پیداوار ہے جو کہ جانوروں کے لیے سٹیرائیڈ تیار کرنے والی کمپنی ہے اور رنگون، برما (میانمار) میں واقع ہے ۔ یہ وہی کمپنی ہے جو ٹیسٹوسٹیرون کے 7ایسٹر ز کا آمیزہ ایکوئی ٹیسٹ تیار کرتی ہے ۔ اس آمیزہ نے اپنی غیر معمولی فطرت کی وجہ سے  کھلاڑیوں کی کچھ توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ۔ ایکوئی ٹیسٹ کی طرح ایکوئی لان  کو بھی گھوڑوں اور مویشیوں(گائیوں) میں استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے تاہم اسے انسانوں میں بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ جانوروں میں اسے کمزوری/لاغرپن کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہےْ ۔ اس طرح کے عارضہ جات میں اینابولک سٹیرائیڈز جسمانی ٹشو کو محفوظ رکھنے اور توڑ پھو ڑ (کیٹابولزم) کے خلاف کام کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ۔ اس کی مجوزہ خوراک 1تا 3ملی لیٹر ہے جو ضرورت پڑنے پر جانور کو ہر 10دن بعد دی جاتی ہے۔

ایکوئی لان بہت سے مرکبات پر مشتمل واحد بولڈینون پروڈکٹ ہے جو تجارتی پیمانے پر تیار کی گئی اور اس لحاظ سے یہ ایک منفرد پروڈکٹ ہے ۔ اس پروڈکٹ کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ایسیٹیٹ اور پروپیونیٹ جو کہ تیزی سے کام کرنے والے دو ایسٹرز ہیں ، کی وجہ سے خون میں بولڈینون کی مقدار میں بہت تیز ی سے اضافہ ہوتا ہے لیکن  ان ایسٹرز کے سست روی سے کام کرنے والے ایسٹرز سِپیونیٹ اور انڈیسائیکلیٹ کے ساتھ اشتراک کی وجہ سے  بولڈینون خون میں زیادہ دورانیہ کے لیے برقرار رہتا ہے ۔ تاہم حقیقت میں سست روی اور تیزی سے کام کرنے والے ایسٹرز کا آمیزہ پروڈکٹ کی مشہوری کے لیے زیادہ اہمیت رکھتا ہے لیکن سائنس کا اس میں بہت کم عمل دخل ہوتا ہے کیوں

 کہ ایسٹرز سِپیونیٹ اور انڈیسائیکلیٹ جنہیں سست روی سے کام کرنے والے ایسٹرز تصور کیا جاتا ہے ، کی خون میں مقدارزیادہ تر انجکشن لگانے کے چند دن کے اندر عروج پر پہنچ جاتی ہے۔ اس کے باوجود اس طرح کی پروڈکٹس مارکیٹ میں بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہیں ۔ اس لیے اس بات کے امکانات ہیں کہ ایکوئی لان ان باڈی بلڈرز میں مقبول ہوگا جنہوں نے ماضی میں ایکوئی پوائز کو پسند کیا تھا۔

کس طرح فراہم کیا جاتا ہے؟

ایکوئی لان صرف میانمار میں تیار ہوتا ہے ۔ یہ پروڈکٹ 6ملی لیٹر کی گلاس وائل میں آتی ہے جو ایک سے زائد خوراکوں پر مشتمل ہوتی ہے اور سٹیرائیڈ اس میں تیل کے محلول میں حل شدہ حالت میں ہوتا ہے ۔ اس کے ہر ایک ملی لیٹر میں بولڈینون ایسیٹیٹ کے 10ملی گرام ، بولڈینون پروپیونیٹ کے 30ملی گرام ، بولڈینون سِپیونیٹ کے 40ملی گرام اور بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کے 20ملی گرام موجود ہوتے ہیں۔

ساختی خصوصیات:۔

بولڈینون ٹیسٹوسٹیرون کی ایک ترمیم شد ہ شکل ہے ۔درج ذیل بنیادوں پر یہ ٹیسٹوسٹیرون سے مختلف ہے:۔ کاربن 1اور2کے درمیان ڈبل بانڈ کا اضافہ جس کی وجہ سے اس کی ایسٹروجینیسٹی اور اینڈروجینیسٹی میں قدرے کمی واقع ہوتی ہے۔ ایکوئی لان ایسے بولڈینون پر مشتمل ہوتا ہے جس کے 17۔بیٹا ہائیڈراکسل گروپ پر کارباکسلک ایسڈ ایسڑز (ایسیٹک، پروپیونک، سائیکلوپینٹائل پروپیونک اور انڈیسائلینوئک ایسڈ) کے ساتھ ترمیم کی گئی ہوتی ہے ۔ وہ سٹیرائیڈز جنہیں ایسٹریفکیشن کے عمل سے گزارا گیا ، وہ آزاد سٹیرائیڈز کی نسبت کم پولر ہوتے ہیں اور انجکشن کے مقام سے زیادہ سست روی کے ساتھ جذب ہوتے ہیں۔ خون میں پہنچنے کے بعد ایسٹر الگ ہوکر آزاد ٹیسٹوسٹیرون فراہم کرتا ہے ۔ سٹیرائیڈز کی ایسٹریفکیشن کا مقصد ان کو استعمال کے بعد طویل عرصہ تک موثر رکھنا ہوتا ہے تاکہ آزاد سٹیرائیڈز کی نسبت اس کے کم انجکشن لگانے پڑیں۔ایکوئی لان کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ پٹھوں میں گہرا انجکشن لگانے کے 24تا48گھنٹوں بعد تک بولڈینون کے اخراج میں بہت زیادہ اضافہ کرتا ہے اور 21تا28 دنوں تک ہارمون کے اخراج کو برقرار رکھتا ہے۔

یسٹروجینک) مضراثرات:۔

بولڈینون ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزر کر ایسٹرڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ایسٹروجن لیول میں اضافہ کی وجہ سے جسم میں پانی کے ذخیرہ ہونے ، چربی میں اضافہ اور گائنیکو میسٹیا(چھاتی کے بڑجھ جانے) جیسے مضر اثرات سامنے آسکتے ہیں۔ ایروماٹائزیشن پر کی جانے والی تحقیقات کے مطابق بولڈینون کی ایسٹراڈائیول میں ایروماٹائزیشن کی شرح ٹیسٹوسٹیرون کی نسبت نصف ہے ۔

1

بولڈینون کے استعمال سے ایسٹروجینک مضر اثرات پیدا ہونے کے امکانات نینڈرولون کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں لیکن ٹیسٹوسٹیرون کے مقابلے میں بہت کم ہوتے ہیں ۔ ایسٹروجینک مضر اثرات عموماً اس وقت تک ظاہر نہیں ہوتے جب تک بولڈینون کی مقدار 200تا400ملی گرام فی ہفتہ استعمال نہ کی جائے۔اگر مضر اثرات سامنے آتے ہیں تو انہیں

  زائل کرنے کے لیے کلومیفِن سٹریٹ یا ٹیماکسیفِن سٹریٹ جیسے اینٹی ایسٹروجنز کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے متبادل کے طور پر ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی دوا جیسا کہ اریمیڈیکس (این ایسٹرازول) کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم یہ ان کی نسبت زیادہ مہنگی ہوتی ہے اور خون میں لپڈز کی مقدار پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

(اینڈروجینک ) مضر اثرات:۔

اگرچہ اسے اینابولک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کے استعمال سے اینڈروجینک مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ان میں جلد میں تیل کا زیادہ پیدا ہونا، کیل مہاسے اور جسم/چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ کے امکانات ہوتے ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہو (اینڈروجینک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کے گرنے کی رفتار تیز ہوجائے گی ۔ عورتوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ان کی طرف سے اینابولک/اینڈروجینک  سٹیرائیڈز کے استعمال سے ان میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات ظاہر ہوسکتی ہیں خاص طور پر طاقتور اینڈروجن جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون وغیرہ استعمال کرنے سے۔ ان علامات میں آواز کا بھاری پن ، ماہواری میں بے قاعدگیان، جلد کی بناوٹ میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا وغیرہ شامل ہیں ۔

نوٹ فرمائیں کہ اینڈروجن ریسپٹرز سے متعلق حساسیت رکھنے والے ٹشوز جیسا کہ جلد،سر کی جلد اور پروسٹیٹ وغیرہ میں 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کی وجہ سے بولڈینون ایک طاقتور اینڈروجن (ڈائی ہائیڈروبولڈینون) میں تبدیل ہوسکتا ہے  اور انسانی جسم میں اس کے یوں تبدیل ہونے کا رجحان نہایت کم ہے ۔

2 اس لیے بولڈینون کی اینڈروجینیسٹی پر فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ کے قابل قدر اثرات نہیں ہوتے۔

مضر اثرات(جگر کا زہریلا پن) :۔

بولڈینون C-17الفا لکائلیٹڈ مرکب نہیں ہے اور جگر پر زہریلے اثرات مرتب کرنے والے مرکب کے طور پر نہیں جانا جاتا۔ جگر کے زہریلے پن کے پیدا ہونے کے امکانات نہیں ہیں۔

(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔

اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی  مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔مصنوعی سٹیرائیڈز کی نسبت بولڈینون نظام دوران خون  کے لیے خطرہ کا سبب بننے والے عوامل پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔اس کی ایک وجہ جگر کی طرف سے توڑ پھوڑ کو قبول کرنا ہے جس کی وجہ سے یہ اس (جگر) کی کولیسٹرول پر قابو پانے کی صلاحیت پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔بولڈینون کا ایروماٹائزیشن کے عمل کے ذریعے ایسٹراڈائی اول میں تبدیلی بھی سیرم میں لپڈز پر  اینڈروجنز کے مضر اثرات کو زائل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔   اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔

نظام دوران خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے اس نظام کے لیے ایک فعال ورزش پروگرام کو برقرار رکھا جائے اوراینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال کے تمام دورانیہ کے دوران  سیر شدہ لمحیات ، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کے استعمال کو کم کیا جائے ۔ مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لِپڈ سٹیبل یا اس سے ملتے جلتے اجزاء کی حامل پروڈکٹ کااستعمال تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا

  ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دے گا۔ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو تحریک دینے والی ادویات کے استعمال کے بغیر 1تا4ماہ کے اندر اس کا نارمل لیول بحال ہوجانا چاہیئے۔ ۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال (مردوں میں):۔

اگرچہ یہ سٹیرائیڈ طویل دورانیہ تک فعال رہتا ہے لیکن جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے ایکوئی لان کو ہفتہ وار بنیادوں پر انجکشن کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کی فی ہفتہ خوراک 200تا400ملی گرام (2تا4ملی لیٹر) ہے جسے 6تا12ہفتوں تک استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ مقدار جسمانی ٹشوز کی نشونما اور طاقت میں قابل قدر اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے ۔

استعمال(عورتوں میں):۔

جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے  خواتین کی جانب سے بولڈینون کی استعمال کی جانے والی مقدار مردوں کی نسبت بہت کم ہے ۔  اس ضمن میں استعمال کی جانے والی خوراک 50تا75ملی گرام فی ہفتہ ہے ۔ عورتوں کو اس کے سست روی سے کام کرنے کی خصوصیت کو مد نظر رکھنا چاہیئے کیوں کہ اس کی وجہ سے خون میں اس کی مقدار کو کنٹرول کرنا  مشکل ہوجاتا ہے اور اگر مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں تو ان میں کمی آنے میں بھی وقت لگتا ہے۔  

 دستیابی:۔

ایکوئی لان خفیہ مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں ہے جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہےکہ یہ صرف ایک کمپنی کی طرف سے تیار کیا جاتا ہے اور کھلاڑی اس کے بارے میں زیادہ واقفیت نہیں رکھتے۔ تاہم بعض اوقات یہ خفیہ مارکیٹ میں بھی پایا جاتا ہے ۔ 

1 Biosynthesis of Estrogens, Gual C, Morato T, Hayano M, Gut M and Dorfman R. Endocrinology 71 (1962):920-25.

2 Metabolism of boldenone in man: gas chromatographic/mass spectrometric identification of urinary excreted metabolites and determination of excretion rates. Schanzer, Donike. Bol Mass Spec. 21 (1992):3-16.