اِیکوئی پوائز® (بولڈینون انڈیسائیکلیٹ)

تعارف:۔

بولڈینون انڈیسائیکلیٹ انجکشن کی شکل میں دستیاب جانوروں کے لیے تیا رکیا گیا سٹیرائیڈ ہے جو طاقتور اینابولک اور اوسط درجہ کی اینڈروجینک خصوصیات کا حامل ہے ۔ انڈیسائیکلیٹ ایسٹر اس مرکب کی سرگرمی کو طوالت دیتا ہے (انڈیسائیکلیٹ ایسٹر ڈیکینوایٹ کی نسبت کی نسبت ایک کاربن زائد رکھتا ہے) اس وجہ سے انجکشن صرف 3تا4ہفتوں بعددہرانا ہوتا ہے ۔ اس مرکب کی ایسٹروجینک اور اینڈروجینک خصوصیات میں بہترین توازن کو کھلاڑیوں کی جانب سے بہت زیادہ سراہا جاتا ہے جو اسے ایک طاقتور، اینڈروجینک اور ڈیکا۔ڈیورابولِن کا متبادل سمجھتے ہیں۔ یہ عموماً کم قیمت ہوتا ہے اور حتمی نتائج پر اثرانداز ہوئے بغیر یہ بہت سے سائیکلز میں ڈیکا کے متبادل کے طور پر استعمال ہوسکتا ہے ۔بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کو عام طور پر ایک ایسی دوا تصور کیا جاتا ہے جو خون کے سرخ خلیات کی پیداوار میں اضافہ کرتی ہے تاہم اس ضمن میں کوئی ابہام موجود نہیں ہونا چاہیئے کہ یہ خصوصیت تمام اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز میں موجو د ہوتی ہے ۔

پس منظر:۔

کہا یہی جاتا ہے کہ سِبا کمپنی نے 1949میں بولڈینون کو مصنوعی اینابولک سٹیرائیڈ کے طورپر متعارف کرایاتھا ۔ 1950اور60کی دہائی کے دوران کمپنی نے اس دوا کے بے شمار تجرباتی ایسٹرز تیار کرلیے اور بعد ازاں اس سٹیرائیڈ کی طویل دورانیہ کے لیے فعال رہنے والی قسم تیار کی جو کہ بولڈینون انڈیسائیلیٹ کی شکل میں تھی۔ اسے پرینابولک کے تجارتی نام سے فروخت کیا گیا تھا اور اس کا یہ نام اس طریقہ استعمال (پیرنٹرل یعنی انجکشن کی شکل میں استعمال کیے جانے والا) کی وجہ سے رکھا گیا ۔ 1960اور70کی دہائی میں پرینابول کے کچھ طبی استعمالات بھی دیکھنے کو ملے جن میں سب سے اہم جسمانی ٹشوز کی توڑ پھوڑ (ویسٹنگ) کے دوران ٹشوز کی حفاظت کرنے والے اینابولک سٹیرائیڈ کے طور پر استعمال اور ہڈیوں کے نرم پڑجانے (اوسٹیوپوروسس) کی صورت میں ہڈیوں کے حجم کو برقراررکھنا شامل ہیں۔تاہم  انسانی ادویات کی مارکیٹ میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ زیادہ عرصہ نہ رہ سکا اور 1970 کی دہائی کے اختتام سے پہلےپوری دنیا میں اس کی تیاری بند ہوگئی۔ اس کے بعد سکوئیب (Squibb)کمپنی نے اسے جانوروں کی ادویات کی مارکیٹ میں متعارف کرایا اور اسے   آج کے معروف تجارتی نام ایکوئی پوائز کے طور پر فروخت کیا۔

جانوروں کی ادویات کی مارکیٹ میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کو زیادہ تر گھوڑوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاہم بہت سے ممالک میں اسے دیگر جانوروں میں استعمال کے لیے بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔ یہ جسمانی وزن، بھوک اور جانور کی عمومی فطرت پر واضح طور پر اثر انداز ہوتا ہے۔ 1985تک ایکوئی پوائز سکوئیب (Squibb)کمپنی کے لیبل کے تحت فروخت ہوتا رہا ۔ اس کے بعد سالوے کمپنی نے امریکہ میں اس کے جانوروں کی ادویات کے کاروبار کو خرید لیا۔ اس کے بعد کئی سالوں تک ایکوئی پوائز سالوے کمپنی کے لیبل کے تحت فروخت ہوتا رہا یہاں تک کہ 1995میں وائتھ (Wyeth)کمپنی نے سالوے سے جانوروں کے لیے ادویات سازی کا کاروبار خرید لیا۔  اسے پھر فورٹ ڈاج اینیمل ہیلتھ (Fort Dodge Animal Health) کا نام دیا گیا جو بعد میں فائزر (Pfizer) کمپنی نے خرید لیا۔ ایکوئی

پوائز اب فائزر کمپنی کے لیبل کے تحت فروخت ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ مختلف بین الاقوامی مارکیٹ میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ پر مشتمل بہت سی دیگر ادویات تیار کی جارہی ہیں کیوں کہ یہ حقیقت سب کو معلوم ہے کہ بولڈینون انڈیسائیلیٹ کی تیاری کےحقوق کی معیاد کافی عرصہ پہلے ختم ہوگئی ہے ۔

کس طرح فراہم کیا جاتا ہے؟

بولڈینون انڈیکسائیکلیٹ جانوروں کی ادویات کی مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر دستیاب ہے ۔ اس کی ہیئت اور خوراک کا انحصار تیار کنندہ کمپنی اور ملک پر ہوتا ہے۔ اس کی زیادہ تر پروڈکٹس ایک سے زائد خوراکوں پر مشتمل شیشے کی وائلز میں ہوتی ہیں جن میں سٹیرائیڈ تیل میں حل شدہ حالت میں ہوتا ہے اور اس کی فی ملی لیٹر مقدار 25یا 50ملی گرام ہوتی ہے ۔

ساختی خصوصیات:۔

بولڈینون ٹیسٹوسٹیرون کی ایک ترمیم شد ہ شکل ہے ۔درج ذیل بنیادوں پر یہ ٹیسٹوسٹیرون سے مختلف ہے:۔ کاربن 1اور2کے درمیان ڈبل بانڈ کا اضافہ جس کی وجہ سے اس کی ایسٹروجینیسٹی اور اینڈروجینیسٹی میں قدرے کمی واقع ہوتی ہے۔ ایکوئی پوائز ایسے بولڈینون پر مشتمل ہوتا ہے جس کے 17۔بیٹا ہائیڈراکسل گروپ پر کارباکسلک ایسڈ ایسڑز (انڈیسائلینوئک ایسڈ) کے ساتھ ترمیم کی گئی ہوتی ہے ۔ وہ سٹیرائیڈز جنہیں ایسٹریفکیشن کے عمل سے گزارا گیا ، وہ آزاد سٹیرائیڈز کی نسبت کم پولر ہوتے ہیں اور انجکشن کے مقام سے زیادہ سست روی کے ساتھ جذب ہوتے ہیں۔ خون میں پہنچنے کے بعد ایسٹر الگ ہوکر آزاد ٹیسٹوسٹیرون فراہم کرتا ہے ۔ سٹیرائیڈز کی ایسٹریفکیشن کا مقصد ان کو استعمال کے بعد طویل عرصہ تک موثر رکھنا ہوتا ہے تاکہ آزاد سٹیرائیڈز کی نسبت اس کے کم انجکشن لگانے پڑیں۔بولڈینون انڈیسائیکلیٹ  کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ پٹھوں میں گہرا انجکشن لگانے کے بعد کچھ دنوں کے اندر بولڈینون کے اخراج میں بہت زیادہ اضافہ کرتا ہے اور 21تا28 دنوں تک ہارمون کے اخراج کو برقرار رکھتا ہے۔

یہ امر نہایت دلچسپ ہے کہ ساخت کے لحاظ سے بولڈینون میتھینڈروسٹینولون (ڈیانابول) اور بولڈینون سے مماثلت رکھتا ہے ۔ بولڈینون (جیسا کہ یہاں اطلاق کیا گیا ہے) 17۔بِیٹا ایسٹر (انڈیسائیکلیٹ) کا استعمال کرتا ہے تاکہ سٹیرائیڈ کو استعمال کرنے میں آسانی رہے جب کہ میتھینڈروسٹینولون میں اس مقصد کے لیے 17۔الفا الکائل گروپ کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مالیکیولز کی ساخت میں مکمل مماثلت ہے ۔ بلاشبہ یہ جسم میں ایک دوسرے سے بالکل مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 17۔میتھائلیشن اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کو منہ کو راستے استعمال کرنے پر ان کی افادیت کو متاثر کرنے کے علاوہ دیگر بہت سے عوامل پر اثر انداز ہوتی ہے ۔

 مرکب کی شناخت:۔

تیل میں حل پذیر حالت میں موجود بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کو مثبت طور پر ROIDTESTTMسبسٹانس

 ٹیسٹس B&D کی مدد سے شناخت کیا جاسکتا ہے ۔ ٹیسٹ D میں اس دوا کو ردعمل میں تاخیر کا مظاہر ہ کرنا چاہیئے اور  اُودے رنگ میں تبدیل ہونے کے لیے 10منٹ کا وقت لینا چاہیئے۔ سبسٹانس ٹیسٹ B کی صورت میں رنگ کی تبدیلی فوری طور پر (ایک منٹ سے کم وقت میں ) ہونی چاہیئے۔

(ایسٹروجینک) مضراثرات:۔

بولڈینون ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزر کر ایسٹرڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ایسٹروجن لیول میں اضافہ کی وجہ سے جسم میں پانی کے ذخیرہ ہونے ، چربی میں اضافہ اور گائنیکو میسٹیا(چھاتی کے بڑجھ جانے) جیسے مضر اثرات سامنے آسکتے ہیں۔ ایروماٹائزیشن پر کی جانے والی تحقیقات کے مطابق بولڈینون کی ایسٹراڈائیول میں ایروماٹائزیشن کی شرح ٹیسٹوسٹیرون کی نسبت نصف ہے ۔ 1بولڈینون کے استعمال سے ایسٹروجینک مضر اثرات پیدا ہونے کے امکانات نینڈرولون کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں لیکن ٹیسٹوسٹیرون کے مقابلے میں بہت کم ہوتے ہیں ۔ ایسٹروجینک مضر اثرات عموماً اس وقت تک ظاہر نہیں ہوتے جب تک بولڈینون کی مقدار 200تا400ملی گرام فی ہفتہ استعمال نہ کی جائے۔اگر مضر اثرات سامنے آتے ہیں تو انہیں زائل کرنے کے لیے کلومیفِن سٹریٹ یا ٹیماکسیفِن سٹریٹ جیسے اینٹی ایسٹروجنز کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے متبادل کے طور پر ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی دوا جیسا کہ اریمیڈیکس (این ایسٹرازول) کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم یہ ان کی نسبت زیادہ مہنگی ہوتی ہے اور خون میں لپڈز کی مقدار پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

(اینڈروجینک ) مضر اثرات:۔

اگرچہ اسے اینابولک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کے استعمال سے اینڈروجینک مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ان میں جلد میں تیل کا زیادہ پیدا ہونا، کیل مہاسے اور جسم/چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ کے امکانات ہوتے ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہو (اینڈروجینک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کے گرنے کی رفتار تیز ہوجائے گی ۔ عورتوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ان کی طرف سے اینابولک/اینڈروجینک  سٹیرائیڈز کے استعمال سے ان میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات ظاہر ہوسکتی ہیں خاص طور پر طاقتور اینڈروجن جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون وغیرہ استعمال کرنے سے۔ ان علامات میں آواز کا بھاری پن ، ماہواری میں بے قاعدگیان، جلد کی بناوٹ میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا وغیرہ شامل ہیں ۔

نوٹ فرمائیں کہ اینڈروجن ریسپٹرز سے متعلق حساسیت رکھنے والے ٹشوز جیسا کہ جلد،سر کی جلد اور پروسٹیٹ وغیرہ میں 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کی وجہ سے بولڈینون ایک طاقتور اینڈروجن (ڈائی ہائیڈروبولڈینون) میں تبدیل ہوسکتا ہے اور انسانی جسم میں اس کے یوں تبدیل ہونے کا رجحان نہایت کم ہے ۔

2 اس لیے بولڈینون کی اینڈروجینیسٹی پر فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ کے قابل قدر اثرات نہیں ہوتے۔

مضر اثرات(جگر کا زہریلا پن) :۔

بولڈینون C-17الفا لکائلیٹڈ مرکب نہیں ہے اور جگر پر زہریلے اثرات مرتب کرنے والے مرکب کے طور پر نہیں جانا جاتا۔ جگر کے زہریلے پن کے پیدا ہونے کے امکانات نہیں ہیں۔

(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔

اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی  مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔مصنوعی سٹیرائیڈز کی نسبت بولڈینون نظام دوران خون  کے لیے خطرہ کا سبب بننے والے عوامل پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔اس کی ایک وجہ جگر کی طرف سے توڑ پھوڑ کو قبول کرنا ہے جس

تو ان میں کمی آنے میں بھی وقت لگتا ہے۔  

دستیابی:۔

ایکوئی لان خفیہ مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں ہے جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہےکہ یہ صرف ایک کمپنی

کی وجہ سے یہ اس (جگر) کی کولیسٹرول پر قابو پانے کی صلاحیت پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔بولڈینون کا ایروماٹائزیشن کے عمل کے ذریعے ایسٹراڈائی اول میں تبدیلی بھی سیرم میں لپڈز پر اینڈروجنز کے مضر اثرات کو زائل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔  اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔

نظام دوران خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے اس نظام کے لیے ایک فعال ورزش پروگرام کو برقرار رکھا جائے اوراینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال کے تمام دورانیہ کے دوران  سیر شدہ لمحیات ، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کے استعمال کو کم کیا جائے ۔ مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لِپڈ سٹیبل یا اس سے ملتے جلتے اجزاء کی حامل پروڈکٹ کااستعمال تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دے گا۔ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو تحریک دینے والی ادویات کے استعمال کے بغیر 1تا4ماہ کے اندر اس کا نارمل لیول بحال ہوجانا چاہیئے۔ ۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال (مردوں میں):۔

اگرچہ یہ سٹیرائیڈ طویل دورانیہ تک فعال رہتا ہے لیکن جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے بولڈینون انڈیسائیکلیٹکو ہفتہ وار بنیادوں پر انجکشن کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کی فی ہفتہ خوراک 200تا400ملی گرام (4تا8ملی لیٹر، 50ملی گرام والی پروڈکٹ) ہے ۔ اس مقدار کو مزید تقسیم کرکےایک مقام پر  انجکشن کی شکل میں لگائی جانے والی مقدار میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ اس مقصد کےلیے کل خوراک فی ہفتہ کو 2تا3حصوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے ۔ علاوہ ازیں انجکشن کے مقام کو بھی باقاعدگی سے تبدیل کرتے رہیں تاکہ  چبھن یا انفیکشن نہ ہو۔

بولڈینون انڈیسائیکلیٹ پٹھوں کے حجم میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا بلکہ پٹھوں کے معیاری حجم اور طاقت میں سست روی اور استقامت کے ساتھ اضافہ کرتا ہے ۔ طویل دورانیہ کے لیے استعمال کرنے کے صورت میں اس کے مثبت اثرات زیادہ واضح ہوتے ہیں ۔ یہ سائیکل عموماً 8ہفتوں یا اس سے زائد عرصہ کے لیے فعال ہوتے ہیں۔ پٹھوں کے حجم میں اضافہ محض ہموار شکل میں نہیں ہوتا جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون استعمال کرنے پر ہوتا ہے بلکہ یہ اچھی بناوٹ اور سختی کا حامل ہوتا ہے ۔ چونکہ پٹھوں کے حجم میں ہونے والے اضافہ میں پانی جمع ہونے کا زیادہ کردار نہیں ہوتا اس لیے بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کے استعمال کے نتیجے میں پٹھوں کے حجم میں ہونے والا اضافہ استعمال ترک کرنے کے بعد بھی برقرار رہنا چاہیے۔

استعمال(عورتوں میں):۔

جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے  خواتین کی جانب سے بولڈینون کی استعمال کی جانے والی مقدار مردوں کی نسبت بہت کم ہے ۔ اس ضمن میں استعمال کی جانے والی خوراک 50تا75ملی گرام فی ہفتہ ہے ۔ عورتوں کو اس کے سست روی سے کام کرنے کی خصوصیت کو مد نظر رکھنا چاہیئے کیوں کہ اس کی وجہ سے خون میں اس کی مقدار کو کنٹرول کرنا  مشکل ہوجاتا ہے اور اگر مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں

سٹیرائیڈ کی مقدار 200ملی گرام فی ملی لیٹر ہوتی ہے اور یہ ایک سے زائد خوراک پر مشتمل 10ملی لیٹر وائل کی شکل میں آتا ہے۔

الفا فارما  انڈیا میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کی ایک معروف برانڈ بولڈیبولِن

کی طرف سے تیار کیا جاتا ہے اور کھلاڑی اس کے بارے میں زیادہ واقفیت نہیں رکھتے۔ تاہم بعض اوقات یہ خفیہ مارکیٹ میں بھی پایا جاتا ہے ۔ 

لڈینون انڈیسائیکلیٹ ایک ہمہ گیر دوا ہے جسے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے بہت سےدیگر مرکبات کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ پٹھوں کےحجم میں اضافہ کے لیے اسے عموماً انجکشن کی شکل میں دستیاب ٹیسٹوسٹیرون جیسا کہ ایننتھیٹ یا سِپیونیٹ کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے نتیجے میں پٹھوں کے حجم اور طاقت میں قابل قدر اضافہ سامنےآنا چاہیے اور مضر اثرات اس شدت کے نہیں ہوتے جو صرف ٹیسٹوسٹیرون کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے پر سامنے آتے ہیں۔ وہ مرحلہ جب پٹھوں کی بناوٹ مقصو د ہوتی ہے، کے دوران بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کو نان ایروماٹائزنگ سسٹیرائیڈ جیسا کہ ٹرینبولون ایسیٹیٹ یا میتھینولون اننتھیٹ کے ساتھ اشتراک میں استعمال کرنے پر پٹھوں کی سختی اور کثافت میں کافی زیادہ بہتری آتی ہے۔ منہ کے راستے استعمال ہونے والے C-17الفا الکائلیٹڈ مرکبات جیسا کہ فلوُآکسی میسٹیرون یا سٹینوزولول کو بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن کچھ حد تک جگر کا زہریلا پن پیدا ہوسکتا ہے۔ اس مرکب کو استعمال کرنے پر ایسٹروجن کا معمولی مقدار میں جمع ہونا بھی اس  کے پٹھوں کی نشونما کے سائیکلز میں استعمال  کو زائل کرسکتا ہے ۔

استعمال (خواتین میں):۔

جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے خواتین میں اس کی مقدا ر مردوں کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے جو کہ 50تا75ملی گرام فی ہفتہ ہے۔ عورتوں کو اس کے سست روی سے کام کرنے کی خصوصیت کو مد نظر رکھنا چاہیئے کیوں کہ اس کی وجہ سے خون میں اس کی مقدار کو کنٹرول کرنا  مشکل ہوجاتا ہے اور اگر مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں تو ان میں کمی آنے میں بھی وقت لگتا ہے۔  

دستیابی:۔

بولڈینون انڈیسائیکلیٹ جانوروں میں استعمال کے لیے وسیع پیمانے پر دستیاب ہے ۔ یہ زیادہ تر براعظم امریکہ میں واقع ممالک میں تیار ہوتا ہے جس میں سٹیرائیڈ کی مقدار 25تا50ملی گرام فی ہفتہ ہوتی ہے ۔ایشیا کی کچھ ایسی مارکیٹیں جہاں ان کی نگرانی کا عمل سخت نہیں ہے وہاں اس کی کچھ پروڈکٹس میں سٹیرائیڈ کی زیادہ مقدار (عموماً 200ملی گرام فی ملی لیٹر) استعمال کی جاتی ہے جسے اکثر اوقات خفیہ مارکیٹ کی مانگ پوری کرنے کے لیے فراہم کیا جاتا ہے ۔ کچھ معروف پروڈکٹس اور بین الاقوامی فارماسیوٹیکل مارکیٹ پر مرتب ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیتے ہوئے ہم نے درج ذیل مشاہدات کیے ہیں:۔

تجارتی نام ایکوئی پوائز امریکہ اور کچھ دیگر ممالک میں اب فائز ر(Pfizer) کی جانب سے تیار کیا جاتا ہے ۔ ایسی تمام پروڈکٹس سے اجتباب کریں جن پر فورٹ ڈاج کا لیبل چسپاں ہو کیوں کہ وہ جعلی ہوسکتی ہیں۔

میکسیکو میں واقع ٹارنل کمپنی اب بھی ایکوئی گین (Equi-Gan)تیار کررہی ہے ۔ وائل کے اوپر لگی پلاسٹک فلِپ پر ٹارنل کمپنی کا لوگو دیکھیں جو اس دوا کے قانونی ہونے کی یقین دہانی کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

سنٹرل اور جنوبی امریکہ کے پورے علاقہ میں اس کی دیگر بے شمار برانڈز اور مقامی ادویات تیار کی جارہی ہیں ۔ ان میں گینابول، لیگیسی، بولڈینونا اور بولڈی گین شامل ہیں ۔ ان تمام ادویات میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کم مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔ پچھلی ایک دہائی کے دوران امریکہ میں ان پروڈکٹس کی درآمد میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سٹیرائیڈ کی زیادہ مقدار پر مشتمل ادویات کی زیادہ مقبولیت ہے ۔

یورپ میں ایشیا فار کی پروڈکٹ بولڈابولک اکثر اوقات خفیہ /بلیک مارکیٹ میں ترسیل کی جاتی ہے ۔ اس میں

کی وجہ سے یہ اس (جگر) کی کولیسٹرول پر قابو پانے کی صلاحیت پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔بولڈینون کا ایروماٹائزیشن کے عمل کے ذریعے ایسٹراڈائی اول میں تبدیلی بھی سیرم میں لپڈز پر اینڈروجنز کے مضر اثرات کو زائل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔  اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔

نظام دوران خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے اس نظام کے لیے ایک فعال ورزش پروگرام کو برقرار رکھا جائے اوراینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال کے تمام دورانیہ کے دوران  سیر شدہ لمحیات ، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کے استعمال کو کم کیا جائے ۔ مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لِپڈ سٹیبل یا اس سے ملتے جلتے اجزاء کی حامل پروڈکٹ کااستعمال تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دے گا۔ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو تحریک دینے والی ادویات کے استعمال کے بغیر 1تا4ماہ کے اندر اس کا نارمل لیول بحال ہوجانا چاہیئے۔ ۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال (مردوں میں):۔

اگرچہ یہ سٹیرائیڈ طویل دورانیہ تک فعال رہتا ہے لیکن جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے بولڈینون انڈیسائیکلیٹکو ہفتہ وار بنیادوں پر انجکشن کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کی فی ہفتہ خوراک 200تا400ملی گرام (4تا8ملی لیٹر، 50ملی گرام والی پروڈکٹ) ہے ۔ اس مقدار کو مزید تقسیم کرکےایک مقام پر  انجکشن کی شکل میں لگائی جانے والی مقدار میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ اس مقصد کےلیے کل خوراک فی ہفتہ کو 2تا3حصوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے ۔ علاوہ ازیں انجکشن کے مقام کو بھی باقاعدگی سے تبدیل کرتے رہیں تاکہ  چبھن یا انفیکشن نہ ہو۔

بولڈینون انڈیسائیکلیٹ پٹھوں کے حجم میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا بلکہ پٹھوں کے معیاری حجم اور طاقت میں سست روی اور استقامت کے ساتھ اضافہ کرتا ہے ۔ طویل دورانیہ کے لیے استعمال کرنے کے صورت میں اس کے مثبت اثرات زیادہ واضح ہوتے ہیں ۔ یہ سائیکل عموماً 8ہفتوں یا اس سے زائد عرصہ کے لیے فعال ہوتے ہیں۔ پٹھوں کے حجم میں اضافہ محض ہموار شکل میں نہیں ہوتا جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون استعمال کرنے پر ہوتا ہے بلکہ یہ اچھی بناوٹ اور سختی کا حامل ہوتا ہے ۔ چونکہ پٹھوں کے حجم میں ہونے والے اضافہ میں پانی جمع ہونے کا زیادہ کردار نہیں ہوتا اس لیے بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کے استعمال کے نتیجے میں پٹھوں کے حجم میں ہونے والا اضافہ استعمال ترک کرنے کے بعد بھی برقرار رہنا چاہیے۔

استعمال(عورتوں میں):۔

جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے  خواتین کی جانب سے بولڈینون کی استعمال کی جانے والی مقدار مردوں کی نسبت بہت کم ہے ۔ اس ضمن میں استعمال کی جانے والی خوراک 50تا75ملی گرام فی ہفتہ ہے ۔ عورتوں کو اس کے سست روی سے کام کرنے کی خصوصیت کو مد نظر رکھنا چاہیئے کیوں کہ اس کی وجہ سے خون میں اس کی مقدار کو کنٹرول کرنا  مشکل ہوجاتا ہے اور اگر مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات سامنے آتے ہیں

سٹیرائیڈ کی مقدار 200ملی گرام فی ملی لیٹر ہوتی ہے اور یہ ایک سے زائد خوراک پر مشتمل 10ملی لیٹر وائل کی شکل میں آتا ہے۔

الفا فارما  انڈیا میں بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کی ایک معروف برانڈ بولڈیبولِن تیار کرتا ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ کی مقدار 250ملی گرام فی ملی لیٹر ہوتی ہے اور یہ 1ملی لیٹر اور 10ملی لیٹر کی وائل کی شکل میں دستیاب ہوتا ہے ۔

1 Biosynthesis of Estrogens, Gual C, Morato T, Hayano M, Gut M, and Dorfman R. Endocrinology 71 (1962):920-25.

2 Metabolism of boldenone in man: gas chromatographic/mass spectrometric identification of urinary excreted metabolites and determination of excretion rates. Schanzer, Donike. Bol Mass Spec. 2 (1992):3-16.