سائینو ویکس ® (ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ  اور ایسٹراڈائی اول)

وضاحت/تفصیل:

سائینوویکس دو مختلف سٹیرائیڈز کا آمیزہ ہے جو امپلانٹ کی شکل میں دستیاب  ہے اور صرف جانوروں (گائے ) میں استعمال کے لیے دستیاب ہے ۔ یہ امپلانٹ چھوٹی گولیوں کی شکل میں آتا ہے جنہیں ایک بڑی امپلانٹ گَن کی مدد سے جانور کے کان میں دھکیلا جاتا ہے ۔ دھکیلے جانے کے بعد یہ گولیاں آہستہ آہستہ حل ہوتی ہیں اور کئی ہفتوں تک سٹیرائیڈز خارج کرتی رہتی ہیں۔ سائینوویکس میں دو مختلف ہارمون شامل ہیں ۔ ہر گولی میں 25ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ اور 2.5ملی گرام ایسٹراڈائی اول بینزوایٹ موجود ہوتا ہے ۔ یہ 10:1 کی نسبت خوراک کے طور پر استعمال ہونے والے جانوروں میں اضافی اینابولک اثر/وزن میں اضافہ کا سبب بنتی ہے جس کے نتیجے میں جانوروں کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ایسٹروجن کی موجودگی کی وجہ سے سائینوویکس انسانوں میں استعمال کے لیے موزوں نہیں ہے۔ کئی کھلاڑی اس کے استعمال کی طرف متوجہ ہوئے ہیں جس کی وجہ امریکہ میں قانونی اینابولکس کی عدم موجودگی ہے جب کہ جانوروں میں استعمال ہونے والے اس طرح کے امپلانٹس ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل نہیں ہیں ۔ اس لیے کھلاڑی سٹیرائیڈ کے حصول کے لیے ان امپلانٹس کو استعمال کرتے ہیں ۔ بصورت دیگر خالص ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ پر مشتمل پروڈکٹ ایک بہتر انتخاب ہوگا۔

پس منظر:

ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ اور ایسٹروجن پر مشتمل امپلانٹ گولیاں امریکہ میں پہلی بار 1958 میں امریکہ ادارے FDA کی جانب سے گائیوں میں استعمال کے لیے منظور کیے گئے تھے۔ 1ڈائی ایتھائل سٹِل سٹِلبیسٹرول جو کہ ایک طاقت ور ایسٹروجن ہے ، کو اکثر اوقات جانور کے جسم میں اضافے کے لیے شامل  کیا جاتا ہے ، وہ  امپلانٹ کے منظور ہونے سے چار سال پہلے منظوری حاصل کرچکا تھا اور کئی سالوں تک صف اول کی پروڈکٹ کے طور پر موجود رہا۔ Syntex کمپنی نے 1970 کی دہائی کی ابتدا میں کمپنی کے ایک نئی اینیمل ہیلتھ ڈویژن (Animal Health Division) کے حصہ کے طور پر ٹیسٹوسٹیرون /ایسٹروجن گولیاں (Synovex)متعارف کرائیں۔ یہ وہ وقت تھا جب ڈائی ایتھائل سٹِلبیسٹرول کو بہت زیادہ منفی تشہیر کا سامنا تھا۔ 1973میں جب FDA نے ڈائی ایتھائل سٹِل بیسٹرول پر پابندی لگائی تو Synovex بہت زیادہ فروخت ہونے لگ گئی اور جلد ہی اس نے (جانوروں کی نشونما کو فروغ دینے والے) امپلانٹس کی مارکیٹ کے 50فیصدحصے پر غلبہ پالیا۔ Synovex کی مقبولیت کی وجہ سے جلد ہی دیگر کمپنیوں نے اس طرف توجہ دی جس کے بعد  ان کی طرف سے بھی ٹیسٹوسٹیرون /ایسٹروجن پر مشتمل امپلانٹ تیار ہونا شروع ہوگئے۔ امریکہ میں مقبول برانڈ نام  Upjohnکمپنی کا F-T ،Boehringer کا Heifer-Oid اور Upjohn ہی کا Implusشامل ہیں ۔ Synovexاور ٹیسٹوسٹیرون/ایسٹروجن پر مشتمل دیگر امپلانٹ امریکہ میں آج بھی وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں تاہم ایسٹروجن کی موجودگی کی وجہ سے کھلاڑیوں کی طرف سے زیادہ پسند نہیں

کیے جاتے۔

فراہمی:

Synovex 25ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون اور 2.5ملی گرام ایسٹراڈائی اول بینزوایٹ پر مشتمل ہے جو جراثیم سے پاک ایک چھوٹی سی گولی میں موجود ہوتے ہیں ۔ کیٹرج (کارتوس) میں گولیوں کی تعداد کا انحصار اس جانور پر ہوتا ہے جس میں یہ استعمال کیا جارہا ہوتا ہے۔ امپلانٹ جنہیں Hسے ظاہر کیا گیا ہو وہ ہیفر (گائے) کے لیے ہوتا ہے اور امریکی Synovex-H کی صورت میں اس میں 80گولیاں ہوتی ہیں (یہ کل 10خوراکیں ہوتی ہیں جب کہ ہر خوراک 8گولیوں پر مشتمل ہوتی ہے)۔ Sامپلانٹس (Sسے مراد سٹیئر یعنی بیل ہے) میں ہمیں کم گولیاں دیکھنے کو ملیں گی۔ اسی طرح Cکیٹرج سے مراد کاف یعنی بچھڑا ہے ۔

ساختی خصوصیات:

ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ دراصل ٹیسٹوسٹیرون کی ترمیم شدہ شکل ہے جس میں 17۔بِیٹا ہائیڈراکسل گروپ کے ساتھ ایک کارباکسلک ایسڈ ایسٹر (پروپیونک ایسڈ) کو منسلک کیا گیا ہے تاکہ امپلانٹیشن کے مقام سے ٹیسٹوسٹیرون کے اخراج میں تاخیر کی جائے۔ اس میں ایسٹراڈائیول کا ایک ایسٹر (بینزوئک ایسڈ ) بھی ہوتا ہے۔

ایسٹروجینک (مضر اثرات) :۔

جسم میں ٹیسٹوسٹیرون کی فوری ایروماٹائزیشن ہوجاتی ہے اور یہ ایسٹرا ڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ مزید برآں ، اس پروڈکٹ میں فعال ایسٹروجن بھی شامل ہے۔ ایسٹروجن کی مقدار زیادہ ہونے کی صورت میں پانی اورچربی کے ذخیرہ میں اضافہ اور گائینیکو میسٹیا جیسے مضراثرات دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ سٹیرائیڈ بہت زیادہ ایسٹروجینک خصوصیت کی حامل تصور کی جاتی ہے ۔ ۔ ان ایسٹروجینک مضر اثرات کو روکنے کے لیے اینٹی ایسٹروجن ادویات جیسا کہ کلومیفین سٹریٹ یا ٹیماکسی فین سٹریٹ کا استعمال ضروری ہوسکتا ہے ۔ ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی دوا جیسا کہ Arimidex (این ایسٹرازول)  کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم یہ اس پروڈکٹ میں موجود اضافی ایسٹروجن پر قابو نہیں پاسکے گی ۔ تاہم اینٹی ایسٹروجنزکی نسبت یہ کافی مہنگے ہوتے ہیں اور خون میں لپڈز پر ان کے مضر اثرات بھی سامنے آسکتے ہیں۔ چونکہ پانی کا ذخیرہ ہونا اور پٹھوں کی بناوٹ میں بگاڑ زیادہ ایسٹروجینک خصوصیات کی حامل پروڈکٹس میں عام دیکھنے کو ملتے ہیں اس لیے یہ پروڈکٹ عام طور پر پٹھوں کی بناوٹ کے مرحلے کے لیے غیر موزوں تصور کی جاتی ہے ۔ یہ صرف ان مراحل کے لیے موزوں ہے جن میں پٹھوں کے حجم میں اضافہ مقصود ہو جہاں اضافی پانی پٹھوں کی طاقت اور حجم کو سہارا دیتا ہے اور ایک طاقتور اینابولک ماحول کو فروغ دیتا ہے ۔

(اینڈروجینک ) مضر اثرات: ۔

ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے جو مردوں میں سیکنڈری مردانہ جنسی خصوصیات کا ذمہ دار ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون لیول زیادہ ہونے  کی صورت میں اینڈروجینک مضر اثرات جیسا کہ جلد میں تیل کا زیادہ پیدا ہونا، کیل مہاسے اور جسم/چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ کے امکانات ہوتے ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہو (اینڈروجینک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کے گرنے کی رفتار تیز ہوجائے گی ۔ وہ لوگ جو اپنے بالوں کے گرنے سےمتعلق فکر مند ہیں انہیں نینڈرولون ڈیکینوایٹ کا استعمال زیادہ موزوں رہے گا جس کی اینڈروجینک خصوصیات قدرے کم ہیں ۔ عورتوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ان کی طرف سے اینابولک/اینڈروجینک  سٹیرائیڈز کے استعمال سے ان میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات ظاہر ہوسکتی ہیں خاص طور پر طاقتور اینڈروجن جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون وغیرہ استعمال کرنے سے۔ ان علامات میں آواز کا بھاری پن ، ماہواری میں بے قاعدگیان، جلد کی بناوٹ میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا وغیرہ شامل ہیں۔

مضر اثرات (جگر کا زہریلا پن):۔

ٹیسٹوسٹیرون اور ایسٹروجن  جگر کے زہریلے پن کا باعث نہیں بنتے۔ جگر کے زہریلے پن کے امکانات نہیں ہیں ۔

(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔

اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے۔ مصنوعی سٹیرائیڈ ز کی نسبت ٹیسٹوسٹیرون نظام دوران ِ خون کے عارضہ کے عوامل پر بہت زیادہ اثرانداز نہیں ہوتا ۔ اس کی وجہ جگر کی طرف سے اس کی با آسانی توڑ پھوڑ ہے ۔ اس وجہ سے یہ ہارمون جگر کی طر ف سے کولیسٹرول پر قابو پانے کے عمل پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا ۔ ٹیسٹوسٹیرون کا ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزر کر ایسٹراڈائیول میں تبدیل ہوجانے سے سیرم لپڈز پر اینڈروجن کی طرف سے   مرتب ہونے والے منفی اثرات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اس پروڈکٹ میں شامل ایسٹروجنز خون میں لپڈز پر مرتب ہونے والے اینڈروجینک اثرات کو زائل کرنے میں معاونت کرتے ہیں ۔ ا س طرح یہ پروڈکٹ سادہ ٹیسٹوسٹیرون کی نسبت خون میں کولیسٹیرول لیول پر کم اثر انداز ہوتی ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔

نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال  کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے جو جسم میں ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار پر طاقتور منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس پروڈکٹ میں

شامل ایسٹروجنز بھی  منفی فیڈ بیک کے ذریعے اس کی قدرتی پیداوار میں کمی کا سبب بنیں گے۔ علاوہ ازیں یہ پروڈکٹ قدرتی سٹیرائیڈز کو کنٹرول کرنے کی ہائپو تھیلے مس کی صلاحیت  پر بھی طاقتور اثر مرتب کرتی ہے۔ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر اور اس دوا کو ترک کرنے کے 1تا4ماہ کے اندر قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی نارمل مقدار بحال ہوجانی چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے ۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال (عمومی):

سائینوویکس امپلانٹ گولیاں انسانی استعمال کے لیے تیار نہیں کی گئی تھیں۔ ان گولیوں کو استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں کسی زیادہ موزوں شکل میں تبدیل کیا جائے ۔ اس مقصد کے لیے ایک کھلاڑی عموماً پیستا ہے اور DMSOاور پانی کے اندر50/50 کی نسبت سے اس کا آمیزہ بنا کر جلد پر رگڑتا ہے تاکہ یہ جلد کے ذریعے جسم تک پہنچ جائے ۔ اس کے متبادل کے طور پر ان گولیوں کو گھر میں تیار کیے جانے والےمشروب میں حل کیا جاسکتا ہے ۔ ایسا کرنے کے لیے گولیوں کو باریک پیسا جاتا ہے اور اسے فلٹر شدہ تیل یا تیل پر مبنی سٹیرائیڈ میں حل کیا جاتا ہے۔ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ Synovex کو انجکشن کی شکل میں تیار کرنے سے یہ جراثیم سے پاک نہیں رہتا اور اس طرح یہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ نوٹ فرمائیں کہ ان گولیوں سے ایسٹروجن کو نکالنے اور دوا کو زیادہ سکون دہ طریقے سے استعمال کرنے کے لیے کچھ دیگر طریقہ ہائے کار بھی شائع کیے جاچکے ہیں ۔ ان طریقہ ہائے کار میں عموماً شدید آتش گیر مادہ جات کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ مزید برآں یہ طریقے بہت سے مراحل پر مشتمل ہوتے ہیں اور عمل مکمل ہونے پر کچھ ایسٹروجن رہ جاتا ہے ۔ اس طرح یہ عمل بہت زیادہ تکلیف دہ بن جاتے ہیں۔

استعمال (مردوں میں):

Synovexانسانوں میں استعمال کے لیے منظور شد ہ نہیں ہے ۔ اس کے استعمال سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں۔ جب اسے جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے (بہت کم) تو مقدار کا تعین استعمال کے طریقہ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ۔ جب اسے جلد کے  ذریعے استعمال کیا جاتا ہے تو جسم میں اس کی دستیابی 10فیصد سے زیادہ نہیں ہوتی۔ یومیہ 4گولیاں (100ملی گرام ) پر ایک ہفتہ کے عرصہ میں جسم کو 70ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون پروپیونیٹ حاصل ہوگا (جو کہ انجکشن کی شکل میں استعمال کرنے پر بھی اتنی ہی مقدار حاصل ہوتی ہے)۔ انجکشن کی شکل میں استعمال کرنے پر ہر دوسرےیا تیسرے دن 100ملی گرام  زیادہ عام ہے۔ دوا عموماً 8ہفتوں سے زائد عرصہ کے لیے استعمال نہیں کی جاتی اور صرف اور صرف تربیت کے ان مراحل کےدوران استعمال ہوتی ہے جب پٹھوں کے حجم میں اضافہ کرنا مقصود ہو۔ تاہم وہ افراد جنہوں نے اس پروڈکٹ کو استعمال کیا وہ نتائج سے مایوس تھے کیوں کہ اس میں ایسٹروجن کی وجہ سے گائینیکو میسٹیا (چھاتی کے بڑھ جانے ) مسئلہ تیزی سے سامنے آیااور اس کے ساتھ ساتھ جسم میں چربی میں اضافہ اور پانی کا بہت زیادہ مقدار میں جمع ہونا بھی ۔ بہت سی صورتوں میں پانی کے ذخیرہ میں اضافہ ہونے کی وجہ سے جسم بدنما طورپر پھولا ہو ا نظر آتاہے ( بناوٹ کا شدید بگاڑ) ۔

استعمال (خواتین میں):

Synovexانسانوں میں استعمال کے لیے منظور شد ہ نہیں ہے ۔ اس کے استعمال سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں۔ طاقت ور اینڈروجینک خصوصیت کا حامل ہونے اور مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات پیدا کرنے

کے رجحان کی وجہ سے اسے خواتین میں جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے استعمال کرنا تجویز نہیں کیا جاتا۔

دستیابی:

Synovexبلیک مارکیٹ میں نایاب ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس پروڈکٹ کی زیادہ مانگ نہیں ہے اور عام طور پر اسے زرعی یا جانوروں کی ادویات کے سٹوروں سے با آسانی حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ اس دو ا میں اب تک کوئی جعل سازی سامنے نہیں آئی۔

1 History of diethylstilbestrol use in cattle. A. P. Raun and R. L. Preston. 2002, American Society of Animal Science.