نِبِیڈو (ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ)
وضاحت/تفصیل:
Nebido® انجکشن کی شکل میں دستیاب سٹیرائیڈ ہے جو ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ پر مشتمل ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ ٹیسٹوسٹیرون کا نہایت سست روی سے کام کرنے والا ایسٹر ہے۔ اسے Andriol میں بھی استعمال کیا گیا لیکن اس صورت میں یہ انجکشن کی بجائے منہ کے راستے استعمال ہوتا ہے۔ Nebido® کو انجکشن کی شکل میں دستیاب ٹیسٹوسٹیرون ادویات جیسا کہ Delatestryl®, DepoTestosterone اور Sustanon® کی متبادل ادویات کے طورپر فروخت کیا جارہا ہے ۔ یہ تمام مرکبات درحقیقت تیز رفتاری سے عمل کرنے والے ہیں ۔ Nebido® کو ان مرکبات کے مقابلے میں کم فریکوئنسی کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے (یعنی اس کے کم انجکشن لگانے پڑتے ہیں) اس طرح یہ مریضوں کے لیے آرام دہ ثابت ہوتا ہے ۔ Nebido® کو اس نقطہ نظر سے تیار کیا گیا جو ٹیسٹوسٹیرون بیوسی کلیٹ کی تیاری کے وقت مدنظر رکھا گیا تھا۔ ٹیسٹوسٹیرون بیوسی کلیٹ سست روی سے کام کرنے والا اور انجکشن کی شکل میں دستیاب ٹیسٹوسٹیرون کا ایک اور ایسٹر ہے۔
پس منظر:
Nebido® بہت بڑی بین الاقوامی دوا ساز کمپنی Schering AG, Germany جسے اب Bayer کہتے ہیں ، کی طرف سے تیار کیا گیا تھا۔ نسخہ جاتی دوا کے طور پر یہ اکتوبر 2004میں فِن لینڈ اور پھر نومبر 2004میں جرمنی میں منظر عام پر آیا۔ ایک سال کے اندر اسے پورے یورپ میں فروخت کے لیے منظوری حاصل ہوگئی ۔ اس کے بعد سے کمپنی نے اس پروڈکٹ کو میکسیکو ، برازیل ، ارجنٹینا، جنوبی افریقہ ، کولمبیا، کوریا ، وینزویلا اور مشرقی یورپ کے دیگر ممالک (کل 86ممالک)میں متعارف کرایا گیا ۔ جولائی 2005میں امریکی دوا ساز کمپنی Indevus نے Nebido® کو Aveed کے نام سے فروخت کرنے کے حقوق حاصل کیے تاہم FDA نے اس کے بعد سےامریکہ میں اس کی منظوری کو روکا ہوا ہے جس کی وجہ جرمنی میں سامنے آنے والے کچھ مضر اثرات تھے ۔ یہ مضر اثرات مخصوص طور پر انجکشن کے بعد الرجک ردعمل اور پلمونری آئل مائیکرو امبولزم پر مشتمل تھے ۔ (پلمونری آئل مائیکرو امبولزم کی صورت میں کھانسی ، سانس میں تنگی ، سینے کا تنگ ہونا، چھاتی میں تکلیف، چکر آنا اور دل کی دھڑکن کے بند ہونے جیسی علامات دیکھنے کو ملتی ہیں ۔ اس طرح کے زیادہ تر ردعمل دعا کی وجہ سے نہیں بلکہ انجکشن کی بہت بڑی مقدار کو درست طور پر استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ مستقبل میں امریکہ میں اس کے منظور ہونے کی توقع ہے لیکن اس بارے میں کچھ واضح نہیں ہے۔
Schering AG نے Nebido® کو مردوں میں جنسی ہارمون کی کمی کے علاج کے لیے طویل دورانیہ کے لیے فعال رہنے والےپہلے انجکشن کے طور پر بیان کیا ۔ اس کا انحصار نقطہ نظر پر ہے کیوں کہ سست روی سے کام کرنے والے دیگر ایسٹرز بھی موجود ہوتے ہیں تاہم Schering زیادہ تر ممالک میں صف اول کی کمپنی شمار ہوتی ہے ۔ Nebido® کے استعمال نہایت محدود ہیں اور نہ صرف مردوں میں اینڈروجنز کی کمی کے علاج میں طویل دورانیہ کے لیے استعمال کرنے کے لیے منظور شدہ ہے۔
یہ خواتین میں یا پھر مردوں میں دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے منظور شدہ نہیں ہے ۔ اینڈروجن رپلیسمنٹ تھراپی کی بڑھتی مقبولیت اور اس ضمن میں Nebido® کا مریضوں کے لیے زیادہ آرام دہ ہونے
(ایننتھیٹ اور سِپیونیٹ جیسے ایسٹرز کے عمومی طور پر سالانہ 13 تا 26 انجکشن لگانے کی ضرورت ہوتی ہے) کی وجہ سے یہ آنے والے سالوں میں ٹیسٹوسٹیرون کی سب سے غالب پروڈکٹ بن جائے گی خاص طور پر جب Bayerجیسی بہت بڑی دوا سازکمپنی کی معاونت حاصل ہو۔
فراہمی :
ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ انجکشن انسانی دوا کے طور پر مختلف ممالک میں دستیاب ہے ۔ تمام پروڈکٹس (Nebido®) میں سٹیرائیڈ 250ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے تیل میں حل پذیر حالت میں ہوتا ہے۔ اسے 4ملی لیٹر کے ایمپیولز میں پیک کیا جاتا ۔ اس طرح ایک ایمپیول میں سٹیرائیڈ کی کل مقدار 1000ملی گرام ہوتی ہے۔
ساختی خصوصیات:
ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ ٹیسٹوسٹیرون کی ترمیم شدہ شکل ہے جہاں کارباکسلک ایسڈ ایسٹر (انڈیکا نوئک ایسڈ) کو 17بیٹا ہائیڈراکسل گروپ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے ۔ ایسٹر کے حامل (ایسٹریفائڈ سٹیرائیڈز) آزاد سٹیرائیڈز کی نسبت کم پولر ہوتے ہیں اور انجکشن کے مقام سے نہایت سست روی کے ساتھ جذب ہوتے ہیں ۔ خون میں پہنچنے کے بعد ایسٹر الگ ہوکر آزادٹیسٹوسٹیرون فراہم کرتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی ایسٹریفائڈ شکلیں ڈیزائن کرنے کا مقصد ان کو استعمال کرنے کے بعد طویل عرصہ تک فعال رکھنا ہے تاکہ آزاد (اَن ایسٹریفائڈ) کی نسبت کم انجکشن لگانے پڑتے ہیں۔ Nebido® کو ڈیزائن کرنے کا مقصد انجکشن لگانے کے 14ہفتے بعد تک ٹیسٹوسٹیرون کا نارمل لیول برقرار رکھنا ہے۔ 1
(ایسٹروجینک ) مضر اثرات:۔
ٹیسٹوسٹیرون جلد ہی جسم میں ایسٹرا ڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی یہ توڑپھوڑ ایروماٹیز (ایسٹروجن سنتھیٹیز) انزائم کی مدد سے ہوتی ہے۔ ایسٹروجن لیول میں اضافہ (خلیات) میں پانی جمع ہونے ، جسم میں چربی میں اضافہ اور چھاتی کے بڑھ جانے جیسے مضر اثرات کا سبب بنتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کو درمیانے درجہ کا ایسٹروجینک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے ۔ ایسٹروجینک مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے کلومیفین سٹریٹ یا ٹیماکسی فین سٹریٹ جیسے اینٹی ایسٹروجنز کا استعمال ضروری ہوسکتا ہے۔ اس کے متبادل کے طور پر ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی دوا Arimidex (اینسٹرازول) بھی استعمال کی جاسکتی ہے جو ایسٹروجن کی تیاری کو روک کر اس کی مقدار پر قابو پانے میں اور زیادہ فعال ہے تاہم ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی ادویات اینٹی ایسٹروجنز کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوسکتی ہیں اور خون میں لپڈز کی مقدار پر مضر اثرات کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔
کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔
مصنوعی سٹیرائیڈ ز کی نسبت ٹیسٹوسٹیرون نظام دوران ِ خون کے عارضہ
ایسٹروجینک مضر اثرات کا انحصار استعمال کی جانے والی مقدار پر ہوگا اور زیادہ مقدار (مجوزہ مقدار سے زائد ) کے استعمال کے بعد اینٹی ایسٹروجن یا ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی ادویات استعمال کرنے کے بعد امکانات زیادہ ہوتے ہیں ۔ چونکہ ٹیسٹوسٹیرون کی زیادہ مقدار استعمال کرنے سے (خلیات) میں پانی جمع ہونے اور پٹھوں کی بناوٹ میں بگاڑ عام مضر اثرات ہیں اس لیے یہ دوا تربیت کے اس مرحلے کے دوران استعمال کے لیے
موزوں نہیں ہے ۔ اس میں درمیانے درجہ کی ایسٹروجینک خصوصیات اسے (تربیت) کے اس مرحلہ کے لیے موزوں بناتی ہیں جس میں (پٹھوں) کے حجم میں اضافہ کرنا مقصود ہو۔ ا س مرحلہ کے دوران (خلیات) میں پانی کی اضافی مقدار کے جمع ہونے سے طاقت اور حجم میں اضافہ اور ایک طاقت ور اینابولک ماحول پروان چڑھنے میں مدد ملتی ہے ۔
(اینڈروجینک ) مضر اثرات:۔
ٹیسٹوسٹیرون مرکزی جنسی ہارمون ہے جو سیکنڈری مردانہ خصوصیات کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار میں اضافہ کے نتیجے میں اینڈروجینک مضر اثرات جیسا کہ جلد کی چکناہٹ میں اضافہ ہونا، کیل مہاسے اور جسم /چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔وہ مرد حضرات جو جینیاتی /وراثتی طور پر بالوں کے گرنے (اینڈروجنیٹک ایلوپیشیا) سے متعلق حساسیت رکھتے ہیں ان میں مردانہ گنجےپن کی طرز پر بالوں کا گرنا سامنے آتا ہے ۔ وہ افراد جو بالوں کے گرنے سے متعلق پریشان ہیں وہ نینڈرولون ڈیکونیٹ استعمال کرسکتے ہیں جو قدرے کم اینڈروجنیٹک سٹیرائیڈ ہے ۔ عورتوں کو اینڈروجنز خاص طور پر ٹیسٹوسٹیرون کے استعمال سے مردانہ جنسی خصوصیات کے ظاہر ہونے کے بارے میں متنبہ کیا جاتا ہے ۔ ان خصوصیات میں آواز میں بھاری پن پیدا ہونا ، ماہواری کی بے قاعدگیاں ، جلد کی ساخت میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا شامل ہیں ۔ اینڈروجن سے متعلق حساسیت رکھنے والے ٹشوز جیسا کہ جلد، سر کی جلد اور پروسٹیٹ وغیرہ میں ٹیسٹوسٹیرون کی اینڈروجینیسٹی کے زیادہ ہونے کا انحصار اس کے ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون میں تبدیل ہونے پر ہے۔ 5۔الفا ریڈکٹیز کی سرگرمی کو روکنے والی دوا جیسا کہ فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ کا استعمال مخصوص حصوں پر ٹیسٹوسٹیرون کی سرگرمی میں مداخلت کرے گا اور ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات کی وجہ سے اینڈروجنیٹک مضر اثرات پیدا ہونے کے امکانات کو کم کرے گا۔ یہ بات ذہن نشین رکھنا نہایت ضروری ہے کہ اینابولک اور اینڈروجینک اثرات کا انحصار سیل (خلیہ ) کے اندر موجود اینڈروجن ریسپٹر ز پر ہوتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی اینابولک اور اینڈروجینک خصوصیات کی مکمل علیحدگی ممکن نہیں ہے چاہے 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کو روک دیا جائے۔
مضراثرات (جگر کا زہریلا پن):۔
ٹیسٹوسٹیرون کے استعمال سے جگر کے زہریلے پن کے امکانات بالکل کم ہیں ۔ ایک تحقیق میں مردوں کے ایک گروپ میں ٹیسٹوسٹیرون 400ملی گرام روزانہ (2800ملی گرام فی ہفتہ) استعمال کیا گیا ۔ سٹیرائیڈ منہ کے راستے استعمال کیا گیا تاکہ جگر کے ٹشوز میں اس کی مقدار زیادہ سے زیادہ موجود ہو جب کہ انجکشن لگانے کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا۔ ہارمون 20دن مسلسل استعمال کیا جاتا رہا اور اس سے جگر کے انزائمز کی مقداروں میں کوئی قابل قدر تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی بشمول سیرم البیومن، بِلی ریوبن، ایلانین، امائنو ٹرانسفریز اور الکلائن فاسفاٹیز وغیرہ شامل ہیں۔
2
(نظام دوران خون ) پر مضر اثرات :۔
اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن
مردانہ جنسی ہارمون ہے اور ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار پر انتہائی طاقتور منفی فیڈ بیک دیتا ہے ۔ اسی طرح ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات ہائپو تھیلے مس کی طرف سے قدرتی سٹیرائیڈ ہارمونز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر 1سے 4ماہ کے اندر اس کا لیول نارمل سطح پر آجانا چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔
مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔
کے عوامل پر بہت زیادہ اثرانداز نہیں ہوتا ۔ اس کی وجہ جگر کی طرف سے اس کی با آسانی توڑ پھوڑ ہے ۔ اس وجہ سے یہ ہارمون جگر کی طر ف سے کولیسٹرول پر قابو پانے کے عمل پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا ۔ ٹیسٹوسٹیرون کا ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزر کر ایسٹراڈائیول میں تبدیل ہوجانا بھی اینڈروجن کی طرف سے سیرم لپڈز پر مرتب ہونے والے منفی اثرات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ ایک تحقیق میں ٹیسٹوسٹیرون ایسٹر (ایننتھیٹ) 280ملی گرام فی ہفتہ خوراک 12ہفتوں تک استعمال کرنے کے نتیجے میں HDL کولیسٹرول میں بہت معمولی سی تبدیلی دیکھنے کو ملی لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی دوا استعمال کرنے سے بہت زیادہ (25%)کمی دیکھنے کو ملی ۔
3 تحقیقات جن میں 300ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون ایسٹر (ایننتھیٹ) فی ہفتہ کے حساب سے 20ہفتوں کے لیے استعمال کیا گیا اور اس کے ساتھ ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی ادویات کواستعمال نہیں کیا گیا تھا ، کے نتیجے میں HDLکولیسٹرول میں 13%کمی دیکھنے کو ملی جب کہ 600ملی گرام استعمال کرنے کی صورت مین یہ کمی 21%تھی۔ 4اس طرح کی کسی دوا کو ٹیسٹوسٹیرون تھراپی میں استعمال کرنے سے پہلے ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی رکنے کے منفی اثرات کو زیر غور لانا چاہیئے۔
چونکہ ایسٹروجن سیرم لپڈز پر مثبت انداز میں اثرانداز ہوتا ہے اس لیے وہ افراد جو دل کی صحت سے متعلق فکر مند ہیں ان کی طرف سے ٹیماکسی فین سٹریٹ یا کلومی فین سٹریٹ کو ایروماٹیز انزائم کی سرگرمی روکنے والی ادویات پر ترجیح دی جاتی ہے کیوں کہ یہ جگر میں جزوی ایسٹروجینک اثر پیش کرتی ہیں۔ اس طرح یہ لپڈپروفائل میں بہتری اور اینڈروجنز کے کچھ منفی اثرات کو زائل کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں ۔ 600ملی گرام یا اس سے قدرے زیادہ مقدار فی ہفتہ کے استعمال سے لپڈز کی مقداروں میں تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے لیکن یہ بہت زیادہ نہیں ہوتی اور (دل کی حفاظت کے لیے ) اینٹی ایسٹروجن استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ 600ملی گرام یا اس سے قدرے کم مقدار فی ہفتہ کے استعمال سے LDL/VLDL کولیسٹرول، ٹرائی گلائسرائیڈز، ایپولیپوپروٹین، B/C-III، سی۔ ری ایکٹو پروٹین اور انسولین سے متعلق حساسیت میں قابل قدر تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے اور یہ تمام عوامل ظاہر کرتے ہیں کہ یہ مقدار نظام دورانِ خون/دل کے لیے خطرہ کا سبب بننے والے عوامل پر قدرے کم اثر انداز ہوتی ہے ۔
5انجکشن کی شکل میں دستیاب ٹیسٹوسٹیرون ایسٹر کو جب اوسط مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو یہ تمام اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز میں سے سب سے محفوظ ترین سٹیرائیڈ تصور کیے جاتے ہیں ۔
نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔
مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔
جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے کہ وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ ٹیسٹوسٹیرون بنیادی
والی تبدیلیوں کا جائزہ لیتے ہوئے ہم نے درج ذیل مشاہدات کیے ہیں:
Nebido® نے یورپ بھر میں فروخت کی منظور ی 2005میں حاصل کی۔ اس کے بعد سے یہ پروڈکٹ دنیا بھر میں ترسیل کی گئی اور اس خطے میں وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ Endo Pharmaceuticals کی ذیلی کمپنی Indevus نے Aveed کی امریکہ میں فروخت کے لیے FDA سے منظوری 2014 حاصل کی ۔
استعمال (عمومی):
انجکشن کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے تجویزی ہدایات کے مطابق ہر انجکشن کو آہستگی کے ساتھ اور 4ملی لیٹر مقدار لگانے کے لیے 60سیکنڈز کا وقت لگانا چاہیئے۔ Nebido® انجکشن کو گلوٹئیل مسل ( کولہے کے پٹھے) کی گہرائی میں لگانا چاہیئے۔
استعمال (مردوں میں ):۔
اینڈروجن کی کمی کے علاج کے لیے ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ (Nebido®) ہر 12ہفتے بعد 1000ملی گرام (4ملی لیٹر)کے حساب سے استعمال کیا جاتا ہے۔ علاج کا آغاز عموماً لوڈنگ فیز (جس میں کریٹائن کی بہت زیادہ مقدار خرچ ہوتی ہے) کے دوران شروع کیا جاتا ہے جس میں 1000ملی گرام کا دوسراانجکشن 6ہفتے کے عرصہ کے بعد لگتا ہے۔
باڈی بلڈنگ کے لیے باقاعدگی کے ساتھ اور مجوزہ مقدار سے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اس مقصد کے لیے بہتری طریقہ 2تا4ہفتے بعد Nebido® کا 4ملی لیٹر کا انجکشن لگانا ہے یعنی ٹیسٹوسٹیرون ایسٹر کی اوسط خوراک 250تا 500ملی گرام فی ہفتہ ہو۔ اس مقدار میں استعمال کرنے پر ٹیسٹوسٹیرون کے دیگر ایسٹرز کے مساوی نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے لیکن ان کی نسبت اس کے کم انجکشن لگانے کی ضرورت ہوگی۔ تاہم Nebido® کے استعمال کی صورت میں نتائج کافی دیر سے حاصل ہوسکتے ہیں۔ کچھ افراد سائیکل کا آغاز سِپیونیٹ یا ایننتھیٹ جیسے تیز رفتار ایسٹرز کے ساتھ کرسکتے ہیں جن کے استعمال سے جسم میں ٹیسٹوسٹیرون لیول جلد ہی نارمل سے زیادہ تک پہنچ جائے گا۔ اس طرح ٹیسٹوسٹیرون ایک ہمہ گیر مرکب ہے اور اسے بہت سے اینابولک /اینڈروجینک مرکبات کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے جس کا انحصار مطلوبہ اثر پر ہوتا ہے ۔
استعمال (خواتین میں):
طب میں ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ خواتین میں استعمال کے لیے منظور شدہ نہیں ہے۔ طاقت ور اینڈروجینک اثر، مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات پیدا کرنے کی رغبت اور سست روی سے کام کرنے کی خصوصیت کی وجہ سے یہ دوا خواتین میں جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں بہتری کے لیے تجویز نہیں کی جاتی۔ سست روی سے کام کرنے کی وجہ سے خون میں اس کی مقدار پر قابو پانا مشکل ہوتا ہے ۔
دستیابی:
ٹیسٹوسٹیرون انڈیکینوایٹ انجکشن ایک دوا کے طور پر اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ اس وقت یہ دنیا بھر میں 180سے زائد ممالک میں فروخت کے لیے منظور شدہ ہے۔ زیادہ معروف پروڈکٹس اور عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں ہونے
1 NEBIDO Prescribing Information (2004). Schering AG Germany.
2 Enzyme induction by oral testosterone. Johnsen SG, Kampmann JP,
Bennet EP, Jorgensen F 1976 Clin Pharmacol Ther 20:233-237.
3 High-density lipoprotein cholesterol is not decreased if an aromatizable androgen is administered. Karl Friedl, Charles Hannan et al. Metabolism 39(1) 1990:69-74.
4 Testosterone dose-response relationships in healthy young men. Bhasin S, Woodhouse L et al. Am J Physiol Endocrinol Metab 281:E117281,2001.
5 The effects of varying doses of T on insulin sensitivity, plasma lipids, apolipoproteins, and C-reactive protein in healthy young men. Atam Singh, Stanley Hsia, et al. J Clin Endocrinol Metab 87:136-43, 2002.