وضاحت/تفصیل:
ٹرینبولون ایننتھیٹ دراصل طاقت ور اینابولک سٹیرائیڈ ٹرینبولون کی انجکشن کی صورت میں دستیاب شکل ہے ۔ اس میں ایننتھیٹ ایسٹر کی شمولیت کی وجہ سے جسم میں اس کی حرکیات و اثرات ٹیسٹوسٹیرون سے بالکل مشابہ ہوں گے اور انجکشن لگانےکے بعد چند دنوں کے اندر سٹیرائیڈ کا اخراج اپنے عروج پر ہوگا جس کے بعد 2 ہفتوں کے عرصہ میں اس میں بتدریج کمی آتی جائے گی۔ یہاں استعمال کیا جانے والا بیس (بنیادی) سٹیرائیڈ (ٹرینبولون) دراصل نینڈرولون کا ماخذ ہے جو طاقت ور اینابولک اور اینڈروجینک خصوصیات کا مظاہرہ کرتا ہے ۔ ملی گرام بنیادوں پر یہ ٹیسٹوسٹیرون کی نسبت زیادہ طاقت ور ہے جس کی وجہ اس کا اینابولک اور اینڈروجینک دونوں خصوصیات کا حامل مرکب ہونا ہے تاہم یہ اینابولک سرگرمی کی نسبت زیادہ رجحان رکھتا ہے جو کہ ایک مثبت چیز ہے ۔ تاہم ٹرینبولون بھی ایسٹروجن میں تبدیل نہیں ہوسکتا لیکن واضح پروجیسٹیشنل سرگرمی کا مظاہرہ کرتا ہے جو ایسٹروجینک مضر اثرات کی طرح کے اثرات کا سبب بن سکتی ہے ۔ ٹرینبولون ایننتھیٹ کو پیرابولان (ٹرینبولون ہیگزاہائیڈروبینزائل کاربونیٹ) کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ پٹھوں کے خالص حجم میں بہت زیادہ اضافہ اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی سختی اور بناوٹ میں بھی بہتری کا سبب بنتا ہے ۔
پس منظر:
سست روی سے کام کرنے والے ٹرینبولون ایسٹرز پہلی بار 1967میں تحقیق کےعمل سے گزارے گئے جب Roussel-UCLAF کی جانب سے مصنوعی اینابولک سٹیرائیڈز پر تجربات کا ایک سلسلہ جاری تھا۔ 1Roussel نے مخصوص طور پر ٹرینبولون ایننتھیٹ پر تحقیق نہیں کی تھی تاہم 1960 کی دہائی تک سٹیرائیڈ ایسٹرز (بشمول ایننتھیٹ ) کے وسیع استعمالات کی وجہ سے اور ٹرینبولون کے متعارف ہونے کے بعد اس چیز کے واضح امکانات تھے کہ (ٹرینبولون ایننتھیٹ ) وجود میں آئےگا۔تاہم یہ مرکب کئی دہائیوں تک باقاعدہ دوا کی شکل اختیار نہ کرسکا تجارتی پیمانے پر پہلی بار 2004میں متعارف ہوا۔ یہ ایک خفیہ تیار کنندہ British Dragon کی طر ف سے متعارف کرایا گیا تھا جس نے اسے Trenabol کے تجارتی نام سے فروخت کیا جس میں سٹیرائیڈ 200ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود تھا۔ اس کے بعد سے یہ مرکب بلیک مارکیٹ میں کافی مقبول ہوگیا ۔ اب یہ بہت سی خفیہ لیبارٹریز کی طرف سے فروخت کیا جاتا ہے اور غیر قانونی طور پر فروخت ہونے والے ٹرینبولون کا بہت بڑا حصہ ان کی طرف سے آتا ہے ۔
فراہمی:
ٹرینبولون ایننتھیٹ نسخہ جاتی دوا کے طور پر دستیاب نہیں ہے ۔
ساختی خصوصیات:
ٹرینبولون دراصل نینڈرولون کی ترمیم شدہ شکل ہے ۔ نینڈرولون سے اس کا فرق کاربن نمبر 9اور11 پر ڈبل بانڈ کی موجودگی ہے جو اس کی ایروماٹائزیشن (9۔اِین ) کو روکتی ہے ، اینڈروجن کے ساتھ جڑنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے2 اور اس کے میٹابولزم کی رفتار میں کمی لاتی ہے ۔ اس ترمیم کے نتیجےمیں سامنے آنے والا سٹیرائیڈ اینابولک
اور اینڈروجینک دونوں سرگرمیوں کے لحاظ سے اپنے نینڈرولون بیس سے نہایت طاقت ور ہوتا ہے ۔ یہاں بیان کیے گئے ٹرینبولون کے 17۔بیٹا ہائیڈراکسل گروپ پر ایننتھیٹ ایسٹر کوشامل کرکے ترمیم کی جاتی ہے تاکہ انجکشن کے مقام سے آزاد سٹیرائیڈ کے اخراج میں تاخیر لائی جاسکے۔
مادہ /مرکب کی شناخت:
تیل میں حل شدہ ٹرینبولون ایننتھیٹ کو مثبت طور پر ROIDTESTTM سبسٹانس ٹیسٹس A&Dکی مدد سے شناخت کی جاسکتی ہے ۔ سبسٹانس ٹیسٹ D کے ساتھ اس دوا کو فوری طور پر (ایک منٹ سے کم وقت میں) جامنی (اودے) رنگ میں تبدیل ہوجانا چاہیئے۔ فوری ردعمل اسے ٹرینبولون سے ممتاز کرتا ہے اور اس بنیادی دوا کی شناخت کےلیے اکیلے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔سبسٹانس ٹیسٹ A کی مدد سے ثانوی تجزیہ بھی کیا جاسکتا ہے جس کا مقصد ایسٹر کو مزید واضح کرنا ہے ۔ اس ٹیسٹ میں اسے فوری طور پر (ایک منٹ سے کم وقت میں ) نارنجی۔بھورے رنگ میں تبدیل ہوجانا چاہیے۔
(ایسٹروجینک ) مضر اثرات:۔
جسم میں ٹرینبولون ایننتھیٹ کی ایروماٹائزیشن نہیں ہوتی اور یہ زیادہ ایسٹروجینک خصوصیات کا حامل بھی نہیں ہوتا۔تاہم یہاں یہ بات نوٹ کرنے کے قابل ہے کہ یہ سٹیرائیڈ پروجیسٹیرون ریسپٹر کے ساتھ جڑنے کے لیے بہت زیادہ رغبت رکھتا ہے یہاں تک کہ پروجیسٹیرون ہارمون کی نسبت بھی قدرے زیادہ ۔ پروجیسٹیرون کے مضر اثرات ٹیسٹوسٹیرون کے مضر اثرات جیسے ہی ہیں جن میں ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار پر منفی فیڈ بیک اور چربی ذخیرہ کرنے کی شرح میں تیزی شامل ہیں۔ پروجسٹِنز چھاتی کے ٹشوز کی نشونما پر ایسٹروجنز کے تحریکی اثر میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ یہاں ان دونوں ہارمونز کے درمیان ایک طاقتور یکجائیت نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ ایسٹروجن لیول کے زیادہ نہ ہونے کے باوجود پروجسٹِنز کی مدد سے گائینیکو میسٹیا (چھاتی کا بڑھنا) دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔ اینٹی ایسٹروجن جو اس عارضہ کے ایسٹروجینک جُزو کو روکتا ہے کا استعمال اکثر اوقات پروجیسٹیشنل اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کی وجہ سے ہونے والے گائینیکو میسٹیا پر قابو پانے کے لیے کافی ہوتا ہے۔نوٹ فرمائیں کہ جب ٹرینبولون کو دیگر ایروماٹائزایبل سٹیرائیڈز کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاتا ہے تو پروجیسٹیشنل مضر اثرات زیاہ عام ہوتے ہیں ۔
(اینڈروجینک) مضر اثرات:۔
اگرچہ اسے اینابولک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی اس کے استعمال سے اینڈروجینک مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں ۔ ان مضر اثرات میں جلد کی چکناہٹ میں اضافہ ، کیل مہاسے اور جسم /چہرے پر بالوں کا اگنا شامل ہیں۔ اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز مردوں میں بالوں کے گرنے میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ عورتوں کو بھی ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات کے پیدا ہونے کے بارے میں متنبہ کیا جاتا ہے ۔ ان
میں آوا ز کا بھاری/گہرا پن ، ماہواری میں بے قاعدگیاں ، جلد کی ساخت میں تبدیلیاں، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کے سائز میں اضافہ شامل ہے۔ مزید برآں ، 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم ٹرینبولون کی توڑ پھوڑ نہیں کرتا 5،اس لیے فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ کا اس کی اینڈروجینسٹی پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
مضراثرات (جگر کا زہریلا پن):
ٹرینبولونC-17الفا الکائلیٹڈ مرکب نہیں ہے اس لیے اسے جگر کے زہریلے پن کا سبب بننے والا مرکب تصور نہیں کیا جاتا؛ جگر کے زہریلے پن کے امکانات نہیں ہیں۔ تاہم یہ سٹیرائیڈ جگر کی طرف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف سخت مزاحمت رکھتا ہے اور ٹرینبولون کا بے جا استعمال کرنے والے افراد میں جگر کا زہریلا پن بھی دیکھا گیا ہے۔ 6اگرچہ اس سٹیرائیڈ کے استعمال سے جگر کےزہریلے پن کے امکانات نہیں ہوتے لیکن انہیں مکمل طور پر خارج از امکان نہیں قرار دیا جاسکتا خاص طور پر جب اس کی زیادہ مقدار استعمال کی جارہی ہو۔
(نظام دوران خون پر ) مضر اثرات:۔
اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔جگر کی طرف سے توڑ پھوڑ کے خلاف اپنی ساختی مزاحمت، نان ایروماٹائزایبل نوعیت کی بنیاد پر ٹرینبولون خون میں لپڈز کی مقدار اور خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کےامکانات پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔ایسے بوڑھے افراد جو بظاہر صحت مند ہیں لیکن اینڈروجن کی کمی کا شکار ہیں ان کے علاج کے لیے ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون کی مجوزہ مقدار استعما ل کرنے سے خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کا زیادہ خطرہ نہیں ہوتا۔ اس کی زیادہ مقدار استعمال کرنے سے خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے لیکن یہ خطرہ دیگر مصنوعی اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کی نسبت کافی حد تک کم ہوتا ہے ۔
نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔
مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔
جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے اور قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار پر طاقتور منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اسی طرح ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات ہائپو تھیلیمس کی قدرتی سٹیرائیڈز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر طاقتور اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ ٹیسٹوسٹیرون کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر 1سے 4ماہ کے اندر اس کا لیول نارمل سطح پر آجانا
چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔
مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔
استعمال (مردوں میں ):
ٹرینبولون ایننتھیٹ انسانوں میں استعمال کے لیے منظور نہیں کیا گیا تھا ۔ استعما ل سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں ۔ جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے عام طور پر استعمال ہونے والی مقدار کی حد 150تا300ملی گرام فی ہفتہ ہے جو عموماً مسلسل 6تا10ہفتوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ مقدار پٹھوں کے خالص حجم اور طاقت میں اضافہ کے لیے کافی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ جسمانی چربی میں کمی اور پٹھوں کی بناوٹ میں بہتری دیکھنے کو ملتی ہے ۔ انجکشن کی شکل میں دستیاب تمام ٹرینبولون مرکبا ت کی طرح یہ پروڈکٹ کافی حد تک ہمہ گیر ہے اور مطلوبہ نتائج کے مطابق اسے دیگر مرکبا ت کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
استعمال (خواتین میں):
ٹرینبولون ایننتھیٹ انسانوں میں استعمال کے لیے منظور نہیں کیا گیا تھا ۔ استعما ل سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں ۔ اس کی طاقت ور اینڈروجینک خصوصیت اور مردانہ خصوصیات جیسے مضرا ثرات پیدا کرنے کی وجہ سے اسے خواتین میں جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے استعمال کرنا تجویز نہیں کیا جاتا۔
دستیابی :
ٹرینبولون ایننتھیٹ کسی بھی ملک میں منظور شدہ پروڈکٹ نہیں ہے ۔ فی الوقت یہ لائسنس یافتہ مخصوص کمپنیوں کی جانب سے برآمد کی غرض سے فروخت کیا جاتا ہے ۔بصورت دیگر یہ دوا صرف اور صرف خفیہ لیبارٹریز کی جانب سے تیار کی جاتی ہے۔
الفا فارما ایک پروڈکٹ Trenbolinتیار کرتی ہے جو انڈیا برآمد کی جاتی ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ 250ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود ہوتا ہے ۔ یہ 1ملی لیٹر کے ایمپیول اور 10ملی لیٹر کی وائلز میں پیک ہوکر آتا ہے۔
1
J. Mathieu, Proc. Intern. Symp. Drug Res. 1967, p 134. Chem. Inst. Can., Montreal, Canada.
2 Unique steroid congeners for receptor studies. Ojasoo, Raynaud. Cancer Research 38 (1978):4186-98.
3 Characterisation of the affinity of different anabolics and synthetic hormones to the human androgen receptor, human sex hormone binding globulin and to the bovine progestin receptor. Bauer, Meyer et al. Acta Pathol Microbiol Imunol Scand Suppl 108 (2000):838-46.
4 Unique steroid congeners for receptor studies. Ojasoo, Raynaud. Cancer Research 38 (1978):4186-98.
5 Disposition of 17 beta-trenbolone in humans. Spranger, Metzler. J Chromatogr 564 (1991):485-92
6 Cholestasis induced by Parabolan successfully treated with the molecular adsorbent recirculating system. Anand JS et al. ASAIO 2006. Jan-Feb;52(1):117-8.