وضاحت/تفصیل:
Testoderm®اور Testoderm® TTSدراصل ٹیسٹوسٹیرون کی ترسیل کے نظام (ڈِلیوری سسٹم) ہیں جو ہارمون کو جلد کے ذریعے خون تک پہنچانے کے لیے پٹی (پَیچ) کا استعمال کرتے ہیں ۔ دونوں پروڈکٹس 24گھنٹے میں جسم کو 5ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون پہنچانے کے لیے ڈیزائن کی گئیں جس کے بعد پٹی (Patch) کو اتار کر نئی پٹی لگائی جاتی ہے ۔ ٹیسٹوڈرم (Testoderm) ایک قدیم جلدی پٹی ہے جس میں ٹیسٹوسٹیرون کے انجذاب میں اضافہ کے لیے کوئی مرکب شامل نہیں کیا گیا اس لیے اسے سکروٹم (تھیلی جس میں خصیے ہوتے ہیں) پر لگایا جانا چاہیئے جس کی جلد ٹیسٹوسٹیرون کے انجذاب کے لیے بہت زیادہ موزوں ہے ۔ Testoderm TTSایک نیا اور ریزوائر کی طرح کی جلدی پٹی ہے جو ٹیسٹوسٹیرون کی الکوحلک جل پر مشتمل ہوتی ہے جسے بازو، کمر یا کولہے کے بالائی حصہ پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ ٹیسٹوڈرم اور ٹیسٹوڈرم ٹی ٹی ایس کو ڈیزائن کرنے کا مقصد جوان مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون کے اخراج سے متعلق روزانہ کے قدرتی سائیکل کی نقل کرنا ہے جس میں دن پہلے 12گھنٹوں کے دوران اس کا اخراج بہت زیادہ جب کہ اگلے 12گھنٹوں کے دوران کم ہوتا ہے ۔ اس کی طبی اہمیت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے
Testoderm®کو 1998میں امریکہ میں Alza Corporation نے تیار کرکے فروخت کے لیے متعارف کرایا۔ یہ دوا قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی کمی یا عدم موجودگی کا شکار مردوں میں قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی متباد ل دوا کے طور پر استعمال کرنے (Testosterone Replacement Therapy) کے لیے FDA سے منظور شدہ ہے ۔ ٹیسٹوڈرم سسٹم بذات ٹیسٹوسٹیرون کے انجذاب کے لیے کوئی مرکب استعمال نہیں کرتا اور اسے سکروٹم میں اس جگہ پر چپکایا جاتا ہے جہاں سے بال صاف کرلیے گئے ہیں۔ ایسی جگہ عام جسمانی جلد کی نسبت ٹیسٹوسٹیرون کے انجذاب کے لیے 5گنا زیادہ پرمی ایبل ہوتی ہے یعنی انجذاب کی اجازت دیتی ہے ۔
چپکانے کے لیے کسی مرکب کی عدم موجودگی پر Alza کمپنی کو جلد ہی یہ احساس ہوا اور اس نے Testoderm کا ایک نیا ورژن متعارف کرایا جسے سادہ الفاظ میں چپکنے والے مادے کا حامل Testoderm کہتے ہیں۔ ٹیسٹوڈرم قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا بہترین متباد ل تھا لیکن اس کا ایک نقصان یہ تھا کہ اس نے کئی مریضوں میں ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون (DHT) کے لیول میں اضافہ کردیا جس کی وجہ سکروٹم میں 5۔الفا ریڈکٹیز کی واضح موجودگی ہے ۔ 1
ٹیسٹوڈرم دراصل ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل پہلی پٹی (Patch)تھی جو تجارتی پیمانے پر فروخت کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اگرچہ ابتدا میں اسے ایک کامیابی تصور کیا جارہا تھا لیکن ایک نئے اور کم خلل اندازی کا باعث بننے والے Androdermپٹی (Patch) کے متعارف ہونے کے بعد ٹیسٹوڈرم ناکارہ ہوگیا (Androderm1995میںFDAسے منظور ہوا)۔مردوں میں اینڈروجن کی کمی کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کی مارکیٹ میں اپنا حصہ برقرار رکھنے کی کوشش میں Alzaکمپنی نے 1998میںTestoderm TTS متعارف کرایا ۔ اس نئے Patchکو جلد کے تین حصوں پر چپکایا جاسکتا ہے جن میں کمر، بازو اور کولہوں کا بالائی حصہ شامل ہے اور یہ Androdermکی نسبت جلد میں کم چبھن کا باعث بنتا ہے ۔ اس کے استعمال کی صورت میں مریض کو روزانہ کی بنیاد پر جلد پر استعمال کا مقام بھی نہیں بدلنا پڑتا۔ امریکہ میں Testoderm TTS کی منظوری کے بعد یہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی منظور ہوا لیکن زیادہ وسیع پیمانے پر نہیں ۔
فراہمی:
ٹیسٹوڈرم، چپکنے والے مادہ کے ہمراہ ٹیسٹوڈرم اور ٹیسٹوڈرم ٹی ٹی ایس جو کہ جلد پر لگائے جانے والے ٹیسٹوسٹیرون سسٹم ہیں ، مخصوص ممالک میں انسانی استعمال کے لیے دستیاب ہوتے تھے ۔ ان میں سے ہر ایک جلد پر لگائی جانے والی پٹی (Patch) پٹی کی شکل میں آتا ہے اور ان میں سے ہر ایک 5ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون ترسیل کرتا ہے ۔
ساختی خصوصیات:
Testoderm جلد کے ذریعے دوا کی ترسیل کرنے والا سسٹم ہے جو جلد پر لگائی جانے والی پٹی (Patch) میں آزاد ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ہوتا ہے ۔ Testoderm TTS جلد پر استعمال کے لیے ایک ذخیرہ نما ترسیلی نظام ہے جو جلد پر چپکنے والی پٹی (Patch) میں آزاد ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ہوتا ہے ۔ دونوں پٹیوں کی تیار ی کا مقصد 24گھنٹے کے دورانیے میں جلد کے ذریعے ٹیسٹوسٹیرون کی مسلسل لیکن مختلف مقدار میں فراہم کرنا ہے۔
ایسٹروجینک (مضر اثرات) :۔
جسم میں ٹیسٹوسٹیرون کی فوری ایروماٹائزیشن ہوجاتی ہے اور یہ ایسٹرا ڈائیول (ایسٹروجن) میں تبدیل ہوجاتا
ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی اس توڑ پھوڑ کا ذمہ دار ایر وماٹیز (ایسٹروجن سنتھیٹیز ) انزائم ہے ۔ ایسٹروجن لیول میں اضافے کے نتیجے میں مضرا ثرات جیسا کہ پانی کا (خلیات) میں جمع ہونا، جسمانی چربی میں اضافہ اور چھاتی کا بڑھ جانا وغیرہ سامنے آتے ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون کو درمیانے درجہ کی ایسٹروجینک خصوصیات کا حامل ہارمون تصور کیا جاتا ہے ۔ مجوزہ مقدار سے بہت زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی صورت میں ایسٹروجینک مضر اثرات کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ ان ایسٹروجینک مضر اثرات کو روکنے کے لیے اینٹی ایسٹروجن ادویات جیسا کہ کلومیفین سٹریٹ یا ٹیماکسی فین سٹریٹ کا استعمال ضروری ہوسکتا ہے ۔ ایروماٹیز سرگرمی کو روکنے والی دوا جیسا کہ Arimidex (این ایسٹرازول) کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو ایسٹروجن کی تیاری کو روک پر اس کی مقدار پر زیادہ مستعدی کے ساتھ قابو پاتی ہے ۔ تاہم اینٹی ایسٹروجنزکی نسبت یہ کافی مہنگے ہوتے ہیں اور خون میں لپڈز پر ان کے مضر اثرات بھی سامنے آسکتے ہیں۔
(اینڈروجینک ) مضر اثرات: ۔
ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے جو مردوں میں سیکنڈری مردانہ جنسی خصوصیات کا ذمہ دار ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون لیول زیادہ ہونے کی صورت میں اینڈروجینک مضر اثرات جیسا کہ جلد میں تیل کا زیادہ پیدا ہونا، کیل مہاسے اور جسم/چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ کے امکانات ہوتے ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہو (اینڈروجینک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کے گرنے کی رفتار تیز ہوجائے گی ۔ وہ لوگ جو اپنے بالوں کے گرنے سےمتعلق فکر مند ہیں انہیں نینڈرولون ڈیکینوایٹ کا استعمال زیادہ موزوں رہے گا جس کی اینڈروجینک خصوصیات قدرے کم ہیں ۔ عورتوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ان کی طرف سے اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال سے ان میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات ظاہر ہوسکتی ہیں خاص طور پر طاقتور اینڈروجن جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون وغیرہ استعمال کرنے سے۔ ان علامات میں آواز کا بھاری پن ، ماہواری میں بے قاعدگیان، جلد کی بناوٹ میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا وغیرہ شامل ہیں ۔
اینڈروجن کے خلاف ردعمل دینے والے ٹشوز جیسا کہ جِلد، سر کی جلد اور پروسٹیٹ میں ٹیسٹوسٹیرون کی اینڈروجینک خصوصیات کا انحصار اس کے ڈائی ہائیڈرو ٹیسٹوسٹیرون میں تبدیل ہونے پر ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون میں یہ تبدیلی 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی مدد سے ہوتی ہے ۔ اس انزائم کی سرگرمی کو روکنے والی ادویات جیسا کہ فیناسٹیرائیڈ یا ڈیوٹاسٹیرائیڈ مذکورہ بالا مخصوص جسمانی مقامات پر ٹیسٹوسٹیرون کی توڑ پھوڑ یعنی ڈائی ہائیڈروٹیسٹوسٹیرون میں تبدیلی کو روکتے ہیں جس کی وجہ سے اینڈروجینک ادویات کے مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں ۔ یہ بات یاد رکھنا نہایت ضروری ہے کہ اینابولک اور اینڈروجینک اثرات سیل (خلیہ) کے اندر موجود اینڈروجن ریسپٹر کے ذریعے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون کی اینابولک اور اینڈروجینک خصوصیات کی مکمل علیحدگی ممکن نہیں ہے حتیٰ کہ 5۔الفا ریڈکٹیز انزائم کی سرگرمی کو مکمل طور پر روک کر بھی ایسا کرنا ممکن نہیں ۔
مضر اثرات (جگر کا زہریلا پن):۔
ٹیسٹوسٹیرون جگر پر زہریلے اثرات مرتب نہیں کرتا اس لیے جگر کے زہریلے پن کے امکانات نہیں ہیں ۔ ٹیسٹوسٹیرون کی وجہ سے جگر میں زہریلا پن پیدا ہونے کے امکانات پر ایک تحقیق کا انعقاد کیا گیا جس میں مردوں کے ایک گروپ کو روزانہ 400ملی گرام (فی ہفتہ 2800ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون) مقدار استعمال کرائی گئی ۔ یہ سٹیرائیڈ منہ کے راستے استعمال کرایا گیا تاکہ جگر تک اس کی زیادہ سے زیادہ مقدار پہنچ سکے بانسبت پٹھوں میں لگائے جانے والے انجکشن کے ۔ یہ ہارمون باقاعدگی کے ساتھ 20دن کے لیے استعمال کرایا جاتا رہا اور اس کی وجہ سے جگر کے انزائم جیسا کہ سیرم البیومن، بلی ریوبن ، ایلانین امائنو ٹرانسفریز اور الکلائن فاسفاٹیز کی مقداروں میں کوئی قابل قدر تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی۔ 2
(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔
اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔صحت مند افراد میں اینڈروجن (مردانہ جنسی ہارمونز) کی کمی کے علاج کے لیے ٹیسٹوسٹیرون کو مجوزہ مقدار میں استعمال کرنےسے دل کے عارضہ جات لاحق ہونے کے خطرے میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ اس سے نظام دورانِ خون کے عارضہ جات سے موت واقع ہونے کے امکانات میں کمی آتی ہے ۔
3
نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔
مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔
جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ ٹیسٹوسٹیرون بنیادی مردانہ جنسی ہارمون ہے اور ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار پر انتہائی طاقتور منفی فیڈ بیک دیتا ہے ۔ اسی طرح ٹیسٹوسٹیرون پر مشتمل ادویات ہائپو تھیلے مس کی طرف سے قدرتی سٹیرائیڈ ہارمونز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں۔ ٹیسٹوسٹیرون کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر اور اس دوا کو ترک کرنے کے 1تا4ماہ کے اندر قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی نارمل مقدار بحال ہوجانی چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔
مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔
استعمال (عمومی):
ٹیسٹوڈرم کو (صبح کے وقت) روزانہ کی بنیاد پر کمر ، بازو یا کولہوں کے بالائی حصوں کی سالم، صاف، بال صاف کی ہوئی اور خشک جلد پر استعما ل کیا جاتا ہے۔ ٹیسٹوڈرم ٹی ٹی ایس کو بھی (صبح کے وقت) روزانہ کی بنیاد پرسکروٹم کی سالم، صاف، بال صاف کی ہوئی اور خشک جلد پر استعما ل کیا جاتا ہے۔
استعمال(مردوں میں):
اینڈروجن کی کمی کے علاج کے لیے تجویزی ہدایات برائے Testodermاور Testoderm TTS ایک پٹی (Patch) روزانہ استعمال کرنے کی ہدایت کرتی ہیں جس سے تقریباً5ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون روزانہ حاصل ہوتا ہے ۔ جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے زیادہ مقدار ضرور ت ہوگی تاکہ خون میں ٹیسٹوسٹیرون کا لیول نارمل سے زائد حاصل کیا جاسکے ۔ اس مقصد کے لے یومیہ تین تا چار پٹیاں (Patches)استعمال کرنے کی ضرورت ہوگی جس سے تقریباًف15تا20ملی گرام ٹیسٹوسٹیرون حاصل ہوگا۔ یہ مقدار زیادہ تر استعمال کنندگان میں پٹھوں کے حجم اور طاقت میں اضافے کے لیے کافی ہے تاہم عملی طور پر یہ کوئی حقیقت پسندانہ تصور نہیں ہے ۔ کم مقداریں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں لیکن اس صورت میں جب اس کے ساتھ دیگر اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز استعمال کیے جارہے ہوں۔ اس طرح ٹیسٹوسٹیرون ایک ہمہ گیر مرکب ہے جو جسے مطلوبہ اثر کے لیے دیگر اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
استعمال (خواتین میں):
Testodermاور Testoderm TTSخواتین میں استعمال کے لیے FDA سے منظور شدہ نہیں ہیں۔ طاقت اینڈروجینک خصوصیت اور مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہونے کی وجہ سے ٹیسٹوسٹیرون کو خواتین میں جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
دستیابی:
Testodermاور Testoderm TTS کے مہنگا ہونے اور جسم کو ٹیسٹوسٹیرون کی کم مقدار میں فراہمی کی وجہ سے انہیں بلیک مارکیٹ میں فروخت نہیں کیا جاتا ۔ اب تک اس میں جعل سازی کی اطلاع نہیں ملی ۔
1 Long-term experience with testosterone replacement through scrotal skin. In Nieschlag E and Behre HM (eds) Testosterone. Action, Deficiency, Substitution. Atkinson LE, Chang Y-L and Snyder PJ (1998) Springer, Berlin, Germany 365-388.
2 Enzyme induction by oral testosterone. Johnsen SG, Kampmann JP, Bennet EP, Jorgensen F. 1976 Clin Pharmacol Ther 20:233-237.
3 Testosterone replacement, cardiovascular system and risk factors in the aging male. Vigna GB, Bergami E. J Endocrinol Invest. 2005;28(11 Suppl Proceedings):69-74.