پرائموبولان® ڈپوٹ  (میتھینولون ایننتھیٹ)

وضاحت/تفصیل:

Primobolan® Depot میتھینولون کی انجکشن کی شکل میں استعمال کی جانے والی شکل ہے ۔ اس میں بھی وہی جزو ہے جو منہ کے راستے استعمال ہونے والے پرائموبولان میں ہے (میتھینولون ایسیٹیٹ) تاہم یہاں ایننتھیٹ ایسٹر کو استعمال کیا گیا ہے تاکہ انجکشن کے مقام سے سٹیرائیڈ کے اخراج کی رفتار میں کمی لائی جاسکے ۔ میتھینولون ایننتھیٹ بھی سٹیرائیڈ کے اخراج کا وہی طریقہ کار فراہم کرتا ہے جو کہ ٹیسٹوسٹیرون ایننتھیٹ کی صورت میں ہوتا ہے جس میں ہارمون خون کے اندر تقریباً 2 ہفتوں تک برقرار رہتا ہے ۔ میتھینولون بذات خود اوسط درجہ کا طاقت ور اینابولک سٹیرائیڈ ہے اور بہت کم درجہ کی اینڈروجینک خصوصیات رکھتا ہے ۔ملی گرام بنیادوں پر اس کا اینابولک اثر Deca-Durabolin® (نینڈرولون ڈیکینوایٹ) سے قدرے کم تصور کیا جاتا ہے ۔ میتھینولون ایننتھیٹ زیادہ تر ان سائیکلز میں استعمال ہوتاہے جو جسمانی بناوٹ سے متعلق ہوتا ہے جس میں پٹھوں کے حجم میں خام کی بجائے خالص اضافہ ضروری ہوتا ہے ۔

پس منظر:

میتھینولون سب سے پہلے 1960میں سامنے لایا گیا ۔ 1 1962 میں Squibb کمپنی نے اسے امریکہ میں (میتھینولون ایننتھیٹ) کے طورپر متعارف کرایا۔ 2 یہ مرکب بہت محدود عرصہ کےلیے Nibal® Depot کے تجارتی نام کےساتھ امریکہ میں فروخت ہوتا رہا ۔ اسی سال مغربی جرمنی میں کمپنی Schering(جسے اب Bayerکہتے ہیں) کو اس دوا کوتیار کرنے کے حقوق فراہم کیے گئے جس نے اسے تجارتی نام Primobolan® کے ساتھ فروخت کیا۔ Nibal® Depot کو جلد ہی امریکہ سے ختم کردیا گیا ۔ Scheringکمپنی نے اس کے بعد میتھینولون ایننتھیٹ کو نئے اور ایک معروف نام Primobolan® Depot کے ساتھ فروخت کیا۔

1960اور70 کی دہائی کے دوران  Primobolan® Depot یورپ بشمول سوئٹزر لینڈ، اٹلی،  جرمنی، آسٹریا، بلجیم، فرانس، پرتگال اور یونان میں دستیاب تھا۔

 1970کی دہائی کے آخر تک میتھینولون ایننتھیٹ مکمل طور پر Scheringکمپنی کے کنٹرول میں تھا۔سند حقوق ایجاد کے ختم ہونے سے پہلےScheringکمپنی نے اپنے حقوق کی ممکنہ پامالی سےبچنے کےلیے انہیں ایسے ممالک میں بھی محفوظ کیا (امریکہ) جہاں کمپنی Primobolon Depotفروخت بھی نہیں کررہی تھی۔اگرچہ میتھینولون ایننتھیٹ امریکہ میں تجارتی پیمانے پر فروخت کے لیے کئی دہائیوں سے دستیاب نہیں رہا تاہم تکنیکی طور پر یہ دوا اب بھی FDA کی طرف سے منظور شدہ ہے ۔

Primobolan Depot کو زیادہ تر پٹھوں کے خالص حجم میں اضافہ کرنے والے اینابولک مرکب کے طور پر تجویز کیا جاتا ہے اور ایسی صورتوں میں استعمال کیا جاتا ہے جب آپریشن، کسی دائمی جراثیمی بیماری، کمزوری کا باعث بننے والے عارضہ ، کارٹیکوسٹیرائیڈ کے بے تحاشہ استعمال یا غذائی قلت کی وجہ سے  جسمانی کمزوری واقع ہورہی ہو(کچھ

  ڈاکٹر اس مرکب کو اوسٹیوپوروسس اور  عمر کے ساتھ ساتھ پٹھوں کی کمزوری اور طاقت میں کمی (سارکوپینیا) ، دائمی یرقان کی کچھ صورتوں اور چھاتی کے کارسینوما( میں دیگر ادویات کے ساتھ ثانوی علاج کے طور پر ) تجویز کیا جاتا ہے۔ طبی تحقیقات میں اس مرکب کوقبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں وزن میں بڑھوتری کے لیے استعمال کیا گیا ہے اور اس ضمن میں مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں اور زہریلے پن یا غیر ضروری اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ 3 کھلاڑیوںکی طرف سے اس کی طاقت ور اینابولک سرگرمی، کمزور اینڈروجینک سرگرمی اور نان ایسٹروجینک خصوصیت کا حامل ہونے کی وجہ سے اس کو طویل عرصہ سے موزوں قرار دیا جاتا ہے ۔ یہ خصوصیات اسے مضر اثرات کے بغیر پٹھوں کے خالص حجم میں اضافہ کے لیے موزوں بنا تی ہیں۔

اگرچہ Primobolan Depot استعمال میں کافی حد تک محفوظ ہے لیکن 1990 کی دہائی تک Schering ایک بہت بڑی بین الاقوامی دواساز کمپنی بن چکی تھی اور کھیلوں میں سٹیرائیڈز کے استعمال سے متعلق عوامی تحفظات کے دباؤ کی وجہ سے اسے عالمی طور پر فراہم کیے جانے والے سٹیرائیڈز پر نظر ثانی کرنے کا کہا گیا ۔ Primobolan Depotزیادہ تر ممالک سے رضاکارانہ طور پر ختم کردیا گیا۔ آج یہ دوا چند ممالک میں تیار ہوتی ہے جن میں سپین، ترکی ، جاپان ، پیراگوئے اور ایکواڈور شامل ہیں۔ اس کی محدود فراہمی کے باوجود Bayer کمپنی دنیا بھر میں اس پر مشتمل انسانی ادویات کی واحد فراہم کنندہ ہے ۔ تاہم حالیہ کچھ سالوں کے دوران میتھینولون ایننتھیٹ کچھ دیگر خفیہ کمپنیوں جو برآمد کی غرض سے تیار کرتی ہیں، کی طرف سے بھی سامنے آیا ہے۔ 

فراہمی:

Bayerکمپنی کے تیار کردہ Primobolan® Depot کی تمام شکلیں 1ملی لیٹر کے شیشے کے ایمپیول میں دستیاب ہیں جس میں 100ملی گرام میتھینولون ایننتھیٹ موجود ہوتا ہے ۔ اس کی ہیئت اور  خوراک کا انحصار تیار کنندہ کمپنی اور ملک پر ہوتا ہے ۔

ساختی خصوصیات:

میتھینولون دراصل ڈائی ہائیڈوٹیسٹوسٹیرون کا ماخذ ہے۔ یہ کاربن نمبر 1اور 2 کے درمیان اضافی ڈبل بانڈ رکھتا ہے جو 3۔کیٹو گروپ کو استحکام فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے اور سٹیرائیڈ کی اینابولک خصوصیات میں اضافہ کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ ایک اضافی 1۔میتھائل گروپ بھی موجود ہوتا ہے جو سٹیرائیڈ کو جگر کی طرف سے کی جانے والی توڑپھوڑ کے خلاف محفوظ رکھتا ہے ۔ Primobolan Depot میں میتھینولون کے ساتھ کارباکسلک ایسڈ ایسٹر (ایسیٹک ایسڈ) کو استعمال کیا جاتا ہے جو 17۔بیٹا ہائیڈراکسل گروپ کے ساتھ منسلک ہوتا ہے ۔۔ ٹیسٹوسٹیرون کی ایسٹر حالتیں اس کی آزاد حالتوں کی نسبت کم پولر ہوتی ہیں اور انجکشن لگنے کے مقام سے نہایت آہستگی کے ساتھ جذب ہوتی ہیں ۔ خون میں پہنچنے کے بعد ایسٹر آزاد ٹیسٹوسٹیرون کے اخراج

میں معاونت کرتا ہے ۔ ٹیسٹوسٹیرون کے ساتھ ایسٹر کے الحاق کا مقصد اس کے استعمال کے بعد طویل عرصہ تک موثر رہنے کے قابل بنانا ہے تاکہ (بغیر ایسٹر کے ) ٹیسٹوسٹیرون کی نسبت اس کے کم انجکشن لگائے جائیں ۔

مرکب/مادہ کی شناخت:۔

میتھینولون ایننتھیٹ کی شناخت ROIDTESTTM سبسٹانس ٹیسٹB&D کے ذریعے کی جاسکتی ہے ۔ سبسٹانس ٹیسٹ B میں اس دوا کوسست روی کے ساتھ کچھ منٹوں کے اندر اودے یا اودے بھورے رنگ میں تبدیل ہوجانا چاہیئے ۔ دوا کو سبسٹانس ٹیسٹ D میں فوری طور پر (ایک منٹ سے کم وقت میں ) نارنجی رنگ میں تبدیل ہوجانا چاہیئے۔  

(ایسٹروجینک ) مضراثرات:

میتھینولون جسم میں ایروماٹائزیشن کے عمل سے نہیں گزرتا 4 اور قابل قدر ایسٹروجینک خصوصیت کا حامل نہیں ہے ۔ ایسٹروجن سے متعلقہ مضر اثرات اس سٹیرائیڈ کے استعمال کے دوران سامنے نہیں آنے چاہیئں۔ حساس افراد کو گائنیکو میسٹیا جیسے مضر اثر کے سامنے آنے کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انہیں  اس دوا کے استعمال کرنے جسم میں پانی کے ذخیرہ ہونے کا مسئلہ درپیش آنا چاہیئے۔ میتھینولون کے استعمال سے پٹھوں کے حجم میں ہونے والا اضافہ خالص ہونا چاہیئے نہ خام اضافہ جو اکثر اوقات ان سٹیرائیڈز کے استعمال کی صورت میں سامنے آتا جو ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزرتے ہیں ۔ مزید برآں ، اس مرکب کو استعمال کرتے ہوئے استعمال کنندہ میں بلڈ پریشر میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آنا چاہیئے کیوں کہ یہ اثر بھی پانی کے جمع ہونے اور ایسٹروجن سے منسوب کیا جاتا ہے ۔ میتھینولون ایک ایسا سٹیرائیڈ ہے جسے تربیت کے اس مرحلے کے دوران ترجیح دی جاتی ہے جب پانی اور چربی کا ذخیرہ ہونا باعث تشویش ہوتے ہیں اور پٹھوں کے حجم میں خام اضافہ کرنا مقصود نہیں ہوتا۔

ینڈروجینک )مضراثرات

اگرچہ اسے اینابولک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی اس کے استعمال سے اینڈروجینک مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں ۔ ا ان میں جلد کی چکناہٹ میں اضافہ ، کیل مہاسے اور جسم /چہرے پر بالوں کی نشونما کا ہونا شامل ہیں ۔ اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز مردوں میں گنجے پَن کے عوامل میں بگاڑ کا سبب بھی بن سکتے ہیں ۔عورتوں کو اضافی طور پر اینابولک/اینڈڑوجینک سٹیرائیڈز کی وجہ سے   ممکنہ مردانہ خصوصیات کے پیدا ہونے کے امکانات کے بارے میں بھی متنبہ کیا جاتا ہے ۔ ان میں آواز کا بھاری پن، ماہواری میں بے قاعدگیاں ، جِلد کی ساخت میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا شامل ہیں ۔ تاہم میتھینولون ایک معمولی سٹیرائیڈ ہے اور طاقت ور اینڈروجینک مضر اثرات کو عام طور پر زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے منسوب کیا جاتا ہے ۔ خواتین اکثر اوقات اس دوا کو ایک موزوں انتخاب تصور کرتی ہیں اور اسے ایک آرام دہ اور موثر اینابولک سمجھتی ہیں ۔

مضراثرات (جگر کا زہریلا پن):

میتھینولون کا جگر کے زہریلے پن کا باعث بننے والی دوا تصور نہیں کیا جاتا۔ جگر کے زہریلے پن کے امکانات نہیں ہوتے۔ تحقیقات میں ثابت ہوا کہ اگر اس دوا کو مجوزہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو جگر پر تناؤ کی نشاندہی کرنے والے عوامل میں قابل قدر تبدیلیاں واقع نہیں ہوتیں ۔5

(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔

اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن

  کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔میتھینولون اپنی نان ایروماٹائزایبل فطرت کی وجہ سے جگر کی کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے کی صلاحیت پر ٹیسٹوسٹیرون یا نینڈرولون کی نسبت زیادہ منفی اثرات مرتب کرتا ہے لیکن C-17الفا الکائلیٹڈ سٹیرائیڈز کی نسبت اس پر کم اثر انداز ہوتا ہے ۔ منہ کے راستے استعمال ہونے والا میتھینولون اپنے استعمال کے راستے کی بنیاد پر میتھینولون ایننتھیٹ انجکشن کی نسبت خون میں لپڈز پرقدرے زیادہ منفی اثرات مرتب کرتا ہے ۔  اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور  ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔

نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال  کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔

مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔

جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی ہوتی ہے کہ وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دیں گے۔ ٹیسٹوسٹیرون کو تحریک دینے والی ادویات کےاستعمال کے بغیر 1سے 4ماہ کے اندر اس کا لیول نارمل سطح پر آجانا چاہیئے۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔نا ن ایروماٹائزایبل فطرت کی وجہ سے ،  100تا200ملی گرام جیسی اوسط درجہ کی مقدار فی ہفتہ استعمال کرنے کی صورت میں میتھینولون کی طرف سے قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار پر دباؤ نینڈرولون یا ٹیسٹوسٹیرون کی مساوی مقداروں کی نسبت کم ہونا چاہیے۔اگر اسے 8ہفتوں سے کم عرصہ کے لیے استعمال کیا جائے تو ہارمون کی قدرتی پیداوار بھی بحالی میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔

مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔

 استعمال (عمومی):۔

سٹیرائیڈز کو تجویز کرنے سے متعلق ہدایات  کے مطابق منہ کے راستے  استعمال کیے جانے والے سٹیرائیڈز کو کھانے کے ساتھ یا اس کے بغیر استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ جسم میں اس کی دستیابی کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی ۔ تاہم 2016میں نوزائیدہ بچوں پر ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئے کہ اگر آکسینڈرولون کو براہ راست روغنیات(MCT Oil) میں حل کردیا جائے تو اس کے انجذاب میں کافی حدتک بہتری آتی ہے۔

10اگر  خوراک میں روغنیات کی موزوں مقدار موجود ہو تو اس سٹیرائیڈ کو کھانے کے ساتھ استعمال کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

استعمال(مردوں میں):

Primobolan Depot کے استعمال سے متعلق تجویزی ہدایات کے مطابق علاج کی ابتدا میں اس کی زیادہ سے زیادہ مقدار 200ملی گرام ہے اور اس کے بعد فی ہفتہ 100 ملی گرام ہے ۔طویل دورانیہ کے لیے استعمال کی صورت میں اس کی عمومی خوراک 100ملی گرام ہر ایک یا دو ہفتے بعد یا پھر 200ملی گرام ہر 2تا3ہفتے بعد ہے۔ مرد کھلاڑیوں کے لیے اس کی فی ہفتہ خوراک 200تا400ملی گرام فی ہفتہ ہے جسے 6تا12ہفتوں کے

لیے استعمال کیا جاتا ہے جو کہ پٹھوں کے ٹشوز کی قابل قدر نشونما کے لیے کافی ہے۔ تاہم اس کی ہفتہ خوراک 600ملی گرام یا اس سے زائد استعمال کرنا بھی کوئی غیر معمولی بات نہیں تاہم اتنی مقدار استعمال کرنے سے میتھینولون کی اینڈروجینک خصوصیات سامنے آتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سیرم لپڈز پر اس کے منفی اثرات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

تیز اور زیادہ طاقت ور اثر کے لیے میتھینولون ایننتھیٹ کو دیگر (عموماً) زیادہ طاقت ور سٹیرائیڈز کے ساتھ  اشتراک میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ ڈائیٹنگ یا کٹنگ فیز (وہ مرحلہ جس میں جسمانی بناوٹ مطلوب ہوتی ہے) کے دوران Halotestin® یا ٹرینبولون کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں شامل ہونے والا طاقت ور اینڈروجینک جُزو پٹھوں کی کثافت اور سختی میں اضافہ کرتا ہے۔ دوسری طرف معمولی اینابولک صلاحیت کے حامل سٹیرائیڈ جیسا کہ سٹینوزولول کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے اشتراک کے نتیجے میں ایک بار پھر پٹھوں کے حجم اور طاقت میں قابل قدر اضافہ دیکھنے کو ملنا چاہیئے جب کہ مضر اثرات میں کوئی اضافہ نہیں ہونا چاہیئے۔ میتھینولون ایننتھیٹ کو تربیت کے اس مرحلے میں بھی موثر انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کی صورت حال میں ٹیسٹوسٹیرون یا بولڈینون کا اشتراک پٹھوں کے حجم میں اضافہ کے لیے انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے اور استعمال کنندہ میں جگر کے زہریلے پن کے اثرات بھی سامنے نہیں آتے۔

استعمال (خواتین میں):

Primobolan® Depot کے استعمال سے متعلق تجویزی ہدایات خواتین کے لیے اس کی علیحدہ خوراک تجویز نہیں کرتی تاہم اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ وہ خواتین جو حاملہ ہیں یاحاملہ ہونے کی خواہش مند ہیں انہیں یہ دوا استعمال نہیں کرنی چاہیئے۔ خواتین کھلاڑیوں میں فی ہفتہ 50تا100ملی گرام استعمال کرنے پر بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں ۔اگر انجکشن اور گولیاں دستیاب ہوں تو گولیوں کو ترجیح دی جانی چاہیے کیوں کہ ان کے استعمال سے خون میں ہارمون لیول کو کنٹرول کرنا زیادہ آسان ہوجاتا ہے۔ کچھ خواتین اس کے ساتھ دیگر اینابولک مرکبات جیسا کہ Winstrol® Depot (25ملی گرام ہفتہ میں دوبار) یا آکسینڈرولون(7.5تا 10ملی گرام روزانہ) شامل کرتی ہیں جس کے نتیجے میں اینابولک اثر میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے ۔ تاہم اس طرح استعمال کرنے سے اینڈروجینک سرگرمی مسائل کا سبب بن سکتی ہے جس کی نگرانی کرنی چاہیئے۔ اگر کسی مرکب کو اشتراک میں استعمال کرنا ہوتو شروع میں اس کی وہ کم سے کم مقدار استعمال کرنی چاہیئے جو اسے اکیلے استعمال کرتے ہوئے لی جاتی ہے ۔ اگر آپ اس طرح کے اشتراک کے اپنے جسم پر اثرات کے بارے میں واقف نہیں ہیں تو اس صورت میں یہ آپ کےلیے ایک اچھا مشورہ ہے ۔ ایک مقبول تجویز یہی تھی کہ اشتراک پہلے منہ کے راستے استعمال ہونے والے Primobolan® کے ساتھ کیا جائے اور اگر ضروری ہوتو بعد میں اسے انجکشن کی شکل میں دستیاب Primobolan®کے ساتھ کیا جائے۔

دستیابی:

میتھیونولون ایننتھیٹ پر مشتمل ادویات بہت نایاب ہیں۔ اس مرکب کی زیادہ تر فراہمی خفیہ تیار کنندگان کی جانب سے ہوتی ہے ۔ اس کی کچھ باقی پروڈکٹس اور عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیتے ہوئے ہم نے در ج ذیل مشاہدات کیے ہیں؛

Bayer کی تیار کردہ Primobolan Depot پروڈکٹ اس وقت بہت محدود ممالک میں فروخت ہوتی ہے ۔ ان ممالک میں سے اہم (مخصوص) ممالک سپین اور ترکی ہیں ۔ نوٹ فرمائیں کہ ترکی میں اس پروڈکٹ کو حال ہی میں ایک اور نام Rimobolan دیا گیا۔ کسی بھی ایسی پروڈکٹ کو استعمال کرنے سے اجتناب کریں جس پر Bayerکا لیبل نہ ہو۔ کچھ جعل ساز اس دوا کے کچھ پرانے ورژن اب بھی تیار کررہے ہیں۔

بالکان فارماسیوٹیکلز (مالدووا) ایک پروڈکٹ Primobolتیار کرتی ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ 100ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود ہوتا ہے اور یہ ایک ملی لیٹر کے ایمپیولز کی شکل میں دستیاب ہوتی ہے ۔

ملائشیا میں واقع ایشیا فارما ایک پروڈکٹ Primobolicتیار کرتی ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ 100ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود ہوتا ہے  اور یہ1ملی لیٹر کے ایمپیول اور10ملی لیٹر کی وائلز کی شکل میں دستیاب ہوتی ہے ۔

انڈیا میں واقع الفا فارما ایک پروڈکٹ Alphbolinتیار کرتی ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ 100ملی گرام فی ملی لیٹر کے

  حساب سے موجود ہوتا ہے اور یہ 1ملی لیٹر کے ایمپیول اور 10ملی لیٹر کی وائلز کی شکل میں آتی ہے ۔

پیراگوئے میں واقع کمپنی Landerlanایک پروڈکٹ Primoboland Depotتیار کرتی ہے ۔ اس میں سٹیرائیڈ 100ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود ہوتا ہے اور یہ ایک ملی لیٹر کے شفاف شیشے کے ایمپیول میں آتی ہے ۔

1 Wiechert R. et al. Chem Ber. 93 (1960):1710.

2 Methenolone enanthate, Summary of information for clinical investigators, New Brunswick, NJ. The Squibb Institute for Medical Research, April 15, 1962.

3 Anabolic effects of methenolone enanthate and methenolone acetate in underweight premature infants and children. New York State Journal of Medicine March 1, 1965,645-8.

4 Proc. Intern. Congr. Hormonal Steroids, Milan, 1962. Excerpta Med. Intern. Congr. Ser No.51, p.209. Excerpta. Med. Found., Amsterdam, 1962.

5 Failure of non-17-alkylated anabolic steroids to produce abnormal liver function tests. J Clin Endocrinol Metab. 1964 Dec;24:1334-6.