ڈرائیو® (بولڈینون/میتھائل اینڈروسٹین ڈائی اول آمیزہ)
وضاحت/تفصیل:۔
ڈرائیو جانوروں کے استعمال کے لیے تیار ہونے والا انجکشن کی شکل میں دستیاب سٹیرائیڈ ہے جو آسٹریلیا میں تیار ہوتا ہے۔ یہ میتھینڈریول ڈائی پروپیونیٹ اور بولڈینون انڈیسائیکلیٹ کے آمیزہ پر مشتمل ہوتا ہے ۔ یہ دونوں سٹیرائیڈز بالترتیب 25ملی گرام فی ملی لیٹر اور 30ملی گرام فی ملی لیٹر کے حساب سے موجود ہوتے ہیں اور اس طرح سٹیرائیڈ کی کل مقدار 55ملی گرام فی ملی لیٹر ہوتی ہے ۔ بولڈینون انڈیسائیکلیٹ بہت زیادہ استعمال ہونے والا سٹیرائیڈ ہے جو ایکوئی پوائز کے نام سے زیادہ معروف ہے ۔ تاہم میتھینڈریول ڈائی پروپیونیٹ امریکی خفیہ مارکیٹ /بلیک مارکیٹ میں بہت کم پایا جاتا ہے ۔ یہ ایک اوسط درجہ کی طاقت کے حامل اینابولک سٹیرائیڈ کے طور پر کام کرتا ہے جس کے ساتھ ایک طاقتور اینڈروجینک جزو (بولڈینون انڈیسائیکلیٹ) موجود ہوتا ہے ۔ جب اسے بولڈینون کے ساتھ اشتراک میں استعمال کیا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں اوسط درجہ کا اینڈروجینک/اینابولک آمیزہ تیار ہوتا ہے جو پٹھوں کے حجم میں واضح اضافہ کا باعث بنتا ہے اور عموماً زیادہ پانی بھی جمع نہیں ہوتا۔
پس منظر:۔
ڈرائیو دراصل RWRویٹرینری پروڈکٹس کمپنی ( جو پہلے نیچر وٹ Nature Vetکی ذیلی کمپنی تھی) کی پروڈکٹ ہے جو صرف آسٹریلیا کی ادویات کی مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہے ۔ اسے گھوڑوں میں استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے اورجب کوئی جانور بہت زیادہ کام کرنے کے بعد کمزوری کا شکار ہوتا ہے تو اسے عموماً اینابولک یا صحت میں بہتری لانے والی دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ خیال یہی کیا جاتا ہے کہ یہ دوا پٹھوں کے ٹشوز کی نشونما ، پانی کی کمی ہونے سے بچنے میں معاونت اور خوراک میں موجود پروٹینز کے ہاضمے میں بہتری لاتی ہے ۔ 1100پاؤنڈ وزن رکھنے والے ایک بالغ گھوڑے کے لیے اس کی خوراک5ملی لیٹر (110ملی گرام) ہر دو ہفتے بعد ہے ۔ آسٹریلیا کی جانوروں کی ادویات کی مارکیٹ نہایت مضبوط ہے جہاں بے شمار قسم کے غیر معمولی سٹیرائیڈز اور مختلف سٹیرائیڈز کےآمیزے دستیاب ہیں۔ ڈرائیو بلاشبہ ان پروڈکٹس میں سے ایک معروف پروڈکٹ ہے ۔ اگرچہ اس میں سٹیرائیڈ کی بہت زیادہ مقدار نہیں ہے اور نہ ہی یہ زیادہ موثر ہے لیکن اس کی مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ ممکنہ اس کے بہترین تجارتی نام اور اس کی جلدی شروع ہونے والی فروخت ہے ۔ ڈرائیو آج بھی آسٹریلیا کی ادویات کی مارکیٹ میں دستیاب ہے لیکن سخت قوانین اور سٹیرائیڈ کی فی ملی لیٹر مقدار کم ہونے کی وجہ سے اب اسے طاقت کے حصول کے لیے اتنا زیادہ استعمال نہیں کیا جاتا جتنا کچھ سال پہلے کیا جاتا تھا۔
کس طرح فراہم کیا جاتا ہے ؟
ڈرائیو آسٹریلیا میں جانوروں کی ادویات کی مارکیٹ میں دستیاب ہے ۔ اس کے ایک ملی لیٹر میں 55ملی گرام سٹیرائیڈ موجود ہوتا ہے اور یہ تیل میں حل شدہ حالت میں 10ملی لیٹر کی وائل میں موجود ہوتا ہے ۔
ساختی خصوصیات:۔
انفرادی سٹیرائیڈز بولڈینون انڈیسائیکلیٹ اور میتھینڈریول ڈائی پروپیونیٹ پر جامع بحث کے لیے اس کتاب میں اِن کے متعلقہ پروفائل ملاحظہ فرمائیں۔
(ایسٹروجینک ) مضراثرات:۔
میتھائل اینڈروسٹین ڈائی اول جسم میں براہ راست ایروماٹائزیشن کے عمل سے نہیں گزرتا تاہم اس کی توڑ پھوڑ سے بننے والے میٹابولائیٹس میں سے ایک معرو ف میٹابولائٹ میتھائل ٹیسٹوسٹیرون ہے جس کی ایروماٹائزیشن ہوسکتی ہے۔ میتھائل اینڈروسٹین ڈائی اول کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں قدرتی طور پر ایسٹروجینک سرگرمی موجود ہوتی ہے ۔1 بولڈینون ، جو کہ ایروماٹائزیشن کے عمل سے گزر سکتا ہے ، کے ساتھ اشتراک کے نتیجے میں ڈرائیو(Drive) ایک اوسط درجہ کا ایسٹروجینک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے۔ دوران ِ علاج گائینیکو میسٹیا (چھاتی کا بڑھ جانا) مضر اثر کے طور پر سامنے آسکتا ہے لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب اس کی زیادہ مقدار استعمال کی جائے۔ پانی اور چربی کے ذخیرہ ہونے کا مسئلہ بھی درپیش ہوسکتا ہے لیکن ایک بار پھر اس کا انحصار بھی لی جانے والی مقدار پر ہوتا ہے ۔ حساس افراد کو متعلقہ مضر اثرات سے بچنےکے لیے نولواڈیکس جیسے اینٹی ایسٹروجنز کا استعمال کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
(اینڈروجینک) مضراثرات:۔
اگرچہ اسے اینابولک سٹیرائیڈ تصور کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کے استعمال سے اینڈروجینک مضر اثرات سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ان میں جلد میں تیل کا زیادہ پیدا ہونا، کیل مہاسے اور جسم/چہرے پر بالوں کا اگنا وغیرہ کے امکانات ہوتے ہیں ۔ وہ مرد جن میں بالوں کا گرنا وراثتی خصوصیات میں شامل ہو (اینڈروجینک ایلوپیشیا) ان میں بالوں کے گرنے کی رفتار تیز ہوجائے گی ۔ عورتوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ان کی طرف سے اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کے استعمال سے ان میں ممکنہ طور پر مردانہ خصوصیات ظاہر ہوسکتی ہیں خاص طور پر طاقتور اینڈروجن جیسا کہ ٹیسٹوسٹیرون وغیرہ استعمال کرنے سے۔ ان علامات میں آواز کا بھاری پن ، ماہواری میں بے قاعدگیان، جلد کی بناوٹ میں تبدیلیاں ، چہرے پر بالوں کا اگنا اور کلائٹورس کا بڑھ جانا وغیرہ شامل ہیں ۔
مضر اثرات(جگر کا زہریلا پن):۔
میتھائل اینڈروسٹین ڈائی اول C-17الفا الکائلیٹڈ مرکب ہے ۔ یہ تبدیلی اسے جگر کی طرف سے غیر فعال ہونے سے محفوظ رکھتی ہےجس کی وجہ سے منہ کے راستے استعمال کرنے پر اس کی بہت بڑی مقدار خون میں پہنچتی ہے۔ C-17الفا الکائلیٹڈ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز جگر کے زہریلے پن کا سبب بن سکتے
ہیں۔زیادہ مقدار میں یا طویل عرصہ تک استعمال کرنے کی صورت میں جگر کو نقصان پہنچتا ہے ۔ بعض صورتوں میں جگر کا مہلک عارضہ بھی پیش آسکتا ہے۔ تجویز یہی کیا جاتا ہے کہ اس سٹیرائیڈ کے استعمال کے دوران ڈاکٹر کے پا س وقفے وقفے سے جایا جائے تاکہ جگر کے فعل اور مجموعہ صحت کا جائزہ لیا جاتا رہے ۔ C-17الفا الکائلیٹڈ سٹیرائیڈز کے استعمال کا دورانیہ 6تا8ہفتوں پر مشتمل ہوتا ہے تاکہ جگر پر تناؤ کو بڑھنے سے روکا جاسکے۔ انجکشن کی شکل میں دستیاب یہ دوا جگر پر قدرے کم تناؤ کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ منہ کے راستے استعمال کرنے پر یہ جگر سے نہیں گزرتی اور اس طرح اس کی طرف سے توڑپھوڑ(میٹابولزم) کے عمل سے بچ جاتی ہے تاہم اس کے باوجود یہ جگر میں قابل قدر زہریلے پن کا باعث بن سکتی ہے ۔
(نظام دوران ِ خون ) پر مضر اثرات :۔
اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز سیرم میں موجود کولیسٹرول پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ان مضر اثرات میں HDL(اچھے) کولیسٹرول لیول میں کمی کا سبب بننا اور LDL(بُرے) کولیسٹرول میں اضافہ کا سبب بننا شامل ہیں جس کے نتیجے میں HDLاور LDL کے توازن میں اس طرح کی تبدیلی آتی ہے جو صلابت شریان (یعنی خون کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کے امکانات) میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ سیرم میں لپڈز کی مقدار پر اینابولک/اینڈروجینک سٹیرائیڈز کا اثر اس کی استعمال ہونے والی مقدار، استعمال کے راستہ (منہ کے راستے یا انجکشن کی شکل میں)، سٹیرائیڈ کی قسم (ایروماٹائزیبل یا نان ایروماٹائزیبل) اور جگر کی طر ف سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کے خلاف مزاحمت پر منحصر ہوتا ہے ۔ اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز بلڈ پریشر اور ٹرائی گلائسرائیڈز پر بھی بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں ۔ یہ شریانوں کی اندرونی تہہ کے پھیلاؤ میں کمی لاتے ہیں اور دل کے بائیں وینٹریکل کے حجم میں اضافہ میں معاونت کرتے ہیں ۔ یہ سب عوامل نظام دوران خون کے عارضہ جات اور ہارٹ اٹیک کے امکانات میں ممکنہ طور پر اضافہ کا سبب بنتے ہیں ۔
نظام دورانِ خون پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ نظام دورانِ خون کے لیے مفید اور فعال ورزش پروگرام برقرار رکھا جائے اور اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈز(AAS) کے استعمال کے پورے دورانیہ کے دوران سیر شدہ روغنیات، کولیسٹرول اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں مچھلی کا تیل (4گرام فی یوم) اور قدرتی کولیسٹرول /اینٹی آکسیڈنٹ فارمولا جیسا کہ لپڈ سٹیبل یا اس سے ملتی جلتی پروڈکٹ کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔
مضر اثرات(قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں کمی) :۔
جب کسی بھی اینابولک /اینڈروجینک سٹیرائیڈ کو پٹھوں کی نشونما کے لیے ضروری موزوں مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے تو توقع یہی کی جاتی ہے وہ ٹیسٹوسٹیرون کی قدرتی پیداوار کو روک دے گا۔ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو تحریک دینے والی ادویات کے استعمال کے بغیر 1تا4ماہ کے اندر اس کا نارمل لیول بحال ہوجانا چاہیئے۔ ۔ نوٹ فرمائیں کہ سٹیرائیڈز کے بے جا /غلط استعمال کے نتیجے میں جنسی ہارمونز کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے علاج معالجہ ضروری ہوجاتا ہے ۔
مذکورہ بالا مضر اثرات حتمی نہیں ہیں ۔ سٹیرائیڈز کے ممکنہ مضر اثرات پر مزید تفصیل کے لیے اس کتا ب کا سیکشن سٹیرائیڈز کے مضر اثرات ملاحظہ فرمائیں۔
استعمال (مردوں میں):۔
ڈرائیو (Drive)کو انسانوں میں استعمال کے لیے منظور نہیں کیاگیا ۔ اس کے استعمال سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں۔ جسمانی بناوٹ اور کارکردگی میں اضافہ کے لیے اس کی خوراک کا عمومی شیڈول 220ملی گرام (4ملی لیٹر) تا 440ملی گرام (8ملی لیٹر) فی ہفتہ ہے ۔ یہ مقدار استعمال کرنے سے پٹھوں کے خالص حجم میں معیاری اضافہ ہونا چاہیئے اور ان کا پھُولاؤ یا جسم میں چربی کا زیادہ مقدار میں ذخیرہ ہونا سامنے نہیں آنا چاہیئے۔ لگائے جانے والے انجکشن کی مقدار زیادہ ہونے اور میتھینڈریول ڈائی پروپیونیٹ کے تیز رفتار ی کے ساتھ عمل کرنے کی وجہ سے ہفتہ وار کل خوراک کو عموماً 2یا 3حصوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔
استعمال (عورتوں میں):۔
ڈرائیو (Drive)کو انسانوں میں استعمال کے لیے منظور نہیں کیاگیا ۔ اس کے استعمال سے متعلق ہدایات دستیاب نہیں ہیں۔ میتھائل اینڈروسٹین ڈائی اول پر مشتمل ادویات عموماً خواتین میں جسمانی بناوٹ یا کارکردگی میں بہتری کے لیے تجویز نہیں کی جاتیں جس کی وجہ ان کا اینڈروجینک خصوصیات کا حامل ہونا اور مردانہ خصوصیات جیسے مضر اثرات پیدا کرنے کی صلاحیت ہونا ہے ۔
دستیابی :۔
ڈرائیو اب بھی آسٹریلیا میں تیار کی جارہی ہے تاہم قانونی طور پر تیار کی جانے والی ادویات اب خفیہ مارکیٹ میں بہت کم منتقل کی جاتی ہیں جس کی وجہ آسٹریلیا میں اینابولک سٹیرائیڈز کی سخت نگرانی ہے ۔
1 Inhibition of the estrogenic activity of methylandrostenediol following administration of aminopterin . Boll Soc Ital Biol Sper. 31(9-10) Sep-Oct (1955):1280-4.